اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی اوسی) کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی جاری رہی اور حالات بدستور برقرار رہے تو زیادہ شرح والے شہروں میں لاک ڈاؤن لگایا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کی زیر صدرات اجلاس ہوا، اجلاس میں ہفتہ اتوار بین الاصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی کو 17 مئی تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں 60 سال سے زائد شہریوں کو واک ان کے زریعے ویکسینشن کروانے کی اجازت دے دی گئی۔
اجلاس کے دوران بریفنگ دی گئی کہ 5 لاکھ سائینو فارم کورونا ویکسین پاک فضائیہ کے خصوصی طیارے کے زریعے آج پاکستان پہنچے گی۔ اگر زیادہ شرح والے شہروں میں حالات بدستور برقرار رہے تو لاک ڈاؤن لگایا جاسکتا ہے۔
این سی او سی کے مطابق لاک ڈاؤن کے حوالے سے فیصلہ تمام فریقین کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ لاک ڈاؤن کا مقصد ایس او پیز کے اطلاق کے زریعے وباء کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنا ہے۔ لاک ڈاؤن کے حوالے سے تعلیمی اداروں کی بندش, انٹر سٹی ٹرانسپورٹ, مالز اور مارکیٹس کو بند کرنے کی تجاویز ہیں۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ صوبائی حکومت کی درخواست پر رینجرز, پاک فوج اور ایف سی کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔
ہیلتھ کئیر سہولیات اور آکسیجن کی دستیابی کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر مزید 6901 بیڈز فراہم کیے جاچکے ییں، آکسیجن سپلائی کو یقینی بنانے کے حوالے سے سخت مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
فورم کی جانب سے ہیلتھ کئیر سہولیات کی فراہمی پر این ڈی ایم اے کی کاوشوں کو سراہا گیا۔
این سی او سی کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے سے اب تک 2811 آکسیجن بیڈز، 431 وینٹی لیٹر، 1196 آکسیجن سیلنڈرز فراہم کیے گئے، 500 بائی پیپ اور 1504 فنگر پلس آکسیمٹرز بھی فراہم کیے۔