اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا ملائیشیا کے سابق ہم منصب مہاتیر محمد کیساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور غزہ پر فضائی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے فلسطین کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور نہتے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ عمران خان اور مہاتیر محمد نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیلی حملے روکنے فوری اقدامات اٹھائے۔
دوسری جانب او آئی سی نے اسرائیل کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم امہ کے مذہبی احساسات کو چھیڑنے خوفناک نتائج برآمد ہونگے۔ القدس اور الاقصیٰ اسلام کا قبلہ اول اور مسلم امہ کی ریڈ لائن ہے۔ جب تک الاقصیٰ مکمل آزاد نہیں ہوتی، علاقے کی سیکورٹی اور امن ممکن نہیں ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا او آئی سی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے نصب العین کی حمایت اپنے قیام سے ہی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک واضح اور نمایاں اصول رہا ہے۔ بابائے قوم حضرت قائداعظم محمد علی جناح ابتدا سے ہی فلسطینی عوام کے جائز ومنصفانہ حقوق کے پرزور حامی رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں آج لگی لپٹی رکھے بغیر برملا انداز میں کھل کر اظہار خیال کرنا چاہوں گا۔ پاکستان، اپنے دفاع سے محروم، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی قابض فوج کی طاقت کے غیر قانونی، بلا امتیاز اور وحشیانہ استعمال، جبر، مطلق العنانی اور ناانصافی پر حیرت زدہ ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف بربریت اور منظم جرائم کی مذمت کے اظہار کے لئے الفاظ کا دامن ناکافی ہے۔ اسرائیلی فوج کی کارروائیوں، اس کی نوآبادیاتی پالیسیز، اور اس کی جاری جارحیت، محاصرے اور اجتماعی آبادی کو سزا دینے کی ظالمانہ روش کی بناءپر مقبوضہ فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورت حال ناقابل برداشت ہے۔