کراچی پورٹ ٹرسٹ اوور پاس کی مرمت میں تاخیر، علی زیدی نے انکوائری کی ہدایت کردی

Published On 06 June,2021 08:21 pm

کراچی: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے کراچی پورٹ ٹرسٹ( کے پی ٹی) اوور پاس کی مرمت میں تاخیر پر افسران کی سرزنش کرتے ہوئے اس معاملے کی انکوائری کروانے کی ہدایت کر دی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ پل میں ایک معمولی مرمت کرنے میں دو سال لگے ہیں اور اس سلسلے میں انکوائری کی جائے گی۔ کے پی ٹی اوور پاس کو دوبارہ کھولنے کی تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی حیدر زیدی نے کہا کہ پل کے دوبارہ کھلنے سے پی آئی سی ٹی اور پورٹ کی طرف آسانی سے ٹریفک کا بہائو یقینی ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی)کی اراضی پر کڑی نگرانی جاری رکھیں گے کیونکہ پچھلی حکومتوں کے دور میں کے پی ٹی کی اراضی اقربا پروری اور دیگر بدعنوانیوں پر لیز پر دی گئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے دو سال قبل کے پی ٹی اراضی کا لیز روک دیا تھا تاکہ اس عمل میں اس طرح کی غلط کاریوں کو روکا جاسکے۔انہوں نے اعلان کیا کہ کے پی ٹی پراپرٹی پر ایک ٹیکنالوجی سٹی قائم کی جائے گی جس کے لئے اوپن ٹینڈر جاری کیے جائیں گے۔علی زیدی نے بتایا کہ ان کی وزارت میں تمام کام ای فائلنگ کے تحت ہوتے ہیں اور فائلوں کی نقل و حرکت کا فرسودہ طریقہ کار خارج کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے مطابق 12 سمندری میل کے فاصلے پر غیر دعویدار املاک صوبائی حکومت کی ملکیت ہیں جبکہ 12 سمندری میل کے فاصلے سے باہر یہ وفاقی حکومت کا دائرہ اختیار ہیں۔

علی حیدر زیدی نے کہا کہ محکمہ ماحولیات سندھ حکومت کے زیر انتظام ہے ، ان سے پوچھا جائے کہ روزانہ کی بنیاد پر 550 ملین گیلن گندا پانی سمندر میں کیوں ڈالا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں ،میں نالوں کی صفائی کی نگرانی کر رہا تھا حالانکہ یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری نہیں تھی۔ 2020 میں صوبائی حکومت نے نالوں کی صفائی نہیں کروائی جس کے نتیجے میں بارش کا پانی شہریوں کے گھروں میں داخل ہوا۔

 

Advertisement