شہبازشریف کا الیکشن کمیشن کو خط، انتخابی اصلاحات آئین سے متصادم قرار دیدیں

Published On 18 June,2021 05:17 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے اپنے ایک خصوصی خط میں حکومت کی انتخابی اصلاحات کو ملکی آئین سے متصادم قررا دیدیا ہے۔

قائد حزب اختلاف کی جانب سے لکھے گئے خط میں انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ عام انتخابات کے آزادانہ، غیر جانبدارانہ، شفاف اور کسی مداخلت کے بغیر انعقاد کے لئے یہ اصلاحات ضروری ہیں۔

میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خط موجودہ حکومت اپنا انتخابی اصلاحاتی ایجنڈا یکطرفہ اقدامات سے مسلط کرکے آئندہ انتخابات کو متنازعہ بنا رہی ہے۔ حکومت کی انتخابی اصلاحات آئین سے متصادم ہیں۔ حکومت نے اس معاملے پر متعلقہ فریقین سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ الیکشن کمیشن نے حالیہ انتخابی بلز پر بذات خود بھی سنگین تشویش کا اظہار کیا ہے۔ قومی اسمبلی میں ان الیکشن بلز کو بلڈوز کرکے منظور کرایا گیا۔ بامعنی انتخابی اصلاحات میں اداروں کو اپنی رائے دینے کے علاوہ ذمہ داری لینا ہوگی تاکہ آزادنہ اور شفاف انتخابات یقینی ہوں۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آپ پر زور دیتا ہوں کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو مشاورت کے لئے بلائیں تاکہ اتفاق رائے پر مبنی پلان بن سکے۔ اس متفقہ پلان کو پارلیمنٹ میں منظوری کے لئے پیش کیا جا سکتا ہے۔ مستقبل میں آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات منعقد ہو سکیں جو عوام کی حقیقی رائے کے مظہر ہوں۔

 

Advertisement