پاکستان میڈیکل کونسل کی جانب سے دوبارہ داخلے کیلئے جاری اشتہار کالعدم قرار

Published On 18 June,2021 07:19 pm

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میڈیکل کونسل کی جانب سے دوبارہ داخلے کےلیے جاری ہونے والا اشتہار کالعدم قرار دے دیا۔

لاہورہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے میڈیکل اینڈ ڈینٹلز کالجز میں دوبارہ داخلے کی درخواستوں کے حوالے سے فیصلہ سنادیا، عدالت نے پاکستان میڈیکل کونسل کی جانب ے دوبارہ داخلے کےلیے جاری ہونے والا اشتہار کالعدم قرار دے دیا۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے 21 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ۔

جسٹس عائشہ اے ملک کا کہنا ہے کہ کمیشن کو کالجز کو میرٹ کی خلاف ورزی پر نوٹس دینا چاہیے تھا۔ کمیشن کو کالجز اور طلبا کو اپنا موقف دینے کا موقع فراہم کرنا چاہیے تھا۔ پاکستان میڈیکل کمیشن کالجز پر جرمانہ بھی لگا سکتی تھا۔ شفاف داخلوں کو یقینی بنانا میڈیکل کمیشن کی زمہ داری ہے۔

فیلصے میں کہا گیا کہ میڈیکل کمیشن اسے جس طریقے سے حل کرنا چاہ رہا ہے وہ اسکے اپنے ریگولیشنز کے خلاف ہے۔ ایک جنرل آرڈر کی بجائے میڈیکل کمیشن کو ہر شکایت کا الگ فیصلہ کرنا چاہیے تھا۔ عدالت نے طلبا کی درخواستیں منظور کر لیں۔

وکیل درخواست نے بتایا کہ حمزہ بشیر سمیت دیگر نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے سیشن 2020/2021 کےلیے داخلہ لیا۔ طلبا نے تمام فیس ادا کی اور گزشتہ تین ماہ سے کلاسز لے رہے ہیں۔ پی ایم سی کے امتحانی مرکز نے 24اپریل 2021کو میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں دوبارہ داخلے کا ہدیات نامہ جاری کیا، دوبارہ داخلے کا کوئی جوازنہیں، پاکستان میڈیکل کمیشن نے داخلے غیر شفاف قرار دے کر کینسل کیے۔ میڈیکل کمیشن نے موقف سنے بغیر دوبارہ داخلے کرانے کا حکم دیا۔ پاکستان میڈیکل کمیشن نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض عائد کیا۔ درخواستگزارں کے پاس پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020کے تحت میڈیکل ٹربیونل مں اپیل کرنےکا حق موجود تھا۔ کالجز میں داخلے کے لیے انٹرویوزکا مرحلہ شفاف نہیں تھا۔ میرٹ لسٹ سے پہلے ہی کالجز نے فیس کے چالان جاری کر دیئے۔ کمیشن کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں۔
 

Advertisement