کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں ایک بار پھر کورونا وائرس سر اٹھانے لگا۔ لاپرواہی اور بے احتیاطی کے نتیجے میں کورونا کیسز شرح میں اضافہ ہونے لگا، جس کے سبب طبی ماہرین چوتھی لہر کا خدشہ ظاہر کرنے لگے۔
تیسری لہر میں کمی پر حکومت کی جانب سےایس او پیز کو برقرار رکھتے ہوئے پابندیاں اٹھائی گئی ہیں اور زندگی اپنے معمول پر گزر رہی ہے لیکن گزشتہ تین ماہ کے دوران کورونا وائرس کے نتیجے میں سندھ میں 974 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
شہریوں کی بے احتیاطی کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے سبب بننے لگی۔ بازاروں، مویشی منڈیوں میں بڑھتا ہوا رش ان خطرات میں اضافہ کر رہا ہے، حکومت ایک بار پھر لاک ڈاون کا سوچ رہی ہے، ایسے میں طلبہ و طالبات پریشان دکھائی دیتے ہیں۔
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران بچوں کی تعلیم کا بے پناہ حرج ہوا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب 70 فیصد آبادی کو ویکسین نہیں لگ جاتی کورونا وائرس سے چھٹکارہ ممکن نہیں۔ ماہرین کے مطابق شہریوں کی بے احتیاطی اور افواہوں کی زد میں ویکسین نہ لگوانا بھی کورونا کیسز میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔