اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے اپنے عدالتی نظام پر امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں بلا جواز تبصرے کا سخت نوٹس لیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے پاکستان میں عدلیہ خود مختار ہے اور عدالتیں ملک کے قانون اور آئین کے مطابق کام کر رہی ہیں۔ اس سلسلے میں الزامات کی کوئی حیثیت نہیں، یہ غلط اور گمراہ کن ہیں۔
ترجمان نے کہا بطور ایک جمہوری ملک کے پاکستان کی حکومت، انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ کے علیحدہ علیحدہ اختیارات پر یقین رکھتی ہے۔ پاکستان کی عدلیہ پر کسی قسم کے دبائو یا جبر کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی رپورٹ کے بے بنیاد مفروضوں کی پاکستانی عدالتوں کے تمام سطحوں پر بے شمار فیصلوں سے نفی ہوتی ہے۔ یہ فیصلے عدالتی آزادی کے اعلیٰ معیار کے مظہر ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے کورونا کی وجہ سے انتہائی مشکل حالات کے باوجود اپنی تجارت اور سرمایہ کاری کی صورتحال کو بہتر بنانے میں جو کامیابی حاصل اور اصلاحات کیں، امریکی رپورٹ میں اسے تسلیم کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں پاکستان کے ریگولیٹری نظام کار میں مبینہ کوتاہیوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے اور اس کے حاصل شدہ نتائج ایسے ذرائع پر مبنی ہیں جن کی تصدیق نہیں ہو سکتی۔
زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں امریکا سمیت عالمی برادری کے ساتھ تعاون حکومت پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
ترجمان نے کہا ہم پاکستان کی جغرافیائی معاشی صلاحیت سے مکمل استفادے کیلئے اقدامات جاری رکھیں گے۔