لاہور: (دنیا نیوز) کراچی میں اپنے پنجے گاڑنے کے بعد اب ڈیلٹا وائرس لاہور میں ہر گھر کے دروازے پر دستک دینے لگا، عید کے بعد صوبے بھر میں ڈیلٹا کے مزید 100 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں ڈیلٹا وائرس کے مزید 100 نئے مریض سامنے آئے ہیں اور اس طرح پنجاب میں بھارتی ڈیلٹا وائرس کے کیسز کی تعداد 180 تک پہنچ گئی ہے۔
سب سے زیادہ کیسز لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔ 18 جولائی کے بعد کیسز کی شرح میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ شہر قائد کراچی میں عالمی وبا کورونا وائرس کے کیسز بے قابو ہو چکے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق اس وبائی مرض میں مبتلا افراد کی شرح 26 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ٹاسک فورس اجلاس میں افسران کو پابندی پر عملدرآمد کرانے کی ہدایات کر دی ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، کوئی غیر ضروری گھر سے باہر نہ نکلے۔ کمشنر اور آئی جی سندھ کراچی میں شام 6 بجے کے بعد مکمل پابندی لگائیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا بے قابو، شرح 26 فیصد سے تجاوز، لاک ڈاؤن پر غور
وزیراعلیٰ سندھ کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے پتا چلا ہے کہ ٹیوشن سینٹرز چل رہے ہیں، انہیں بھی بند کرائیں۔۔ جمعہ کو دوبارہ شہر میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مزید اقدامات کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے سٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے صوبائی وزرا پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کر دی جس میں ناصر شاہ، مرتضیٰ وہاب اور اویس شاہ شامل ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا وائرس کی تشخیص کا تناسب 12.7 فیصد جبکہ کراچی میں 26.32 فیصد تک پہنچ گیا۔ بتایا گیا کہ جولائی میں کورونا سے 362 مریض جاں بحق ہوئے۔ سندھ کے ہسپتالوں میں وینٹ کے ساتھ 686 آئی سی یو بیڈز موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مختلف ہسپتالوں میں کورونا وارڈز بنانے کی ہدایت کی۔
وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے ہدایت کی کہ مارکیٹس کمیٹی کے چیئرمینز اور محکمہ زراعت کے افسران ایس او پیز پر عملدرآمد کروائیں۔
ادھر وزیر صنعت وتجارت جام اکرام اللہ دھاریجو کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں مزید اضافے کے باعث مجبوراً لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑ سکتا ہے۔