اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائےمنصوبہ بندی اور سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ امید ہے کل این سی او سی کے اجلاس میں سندھ حکومت لاک ڈاؤن سے متعلق معاملات پر تفصیل میں مشاورت کرے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے لکھا کہ جو سندھ میں صنعت اور ٹرانسپورٹ کی بندش کے بارے میں فیصلے کے گئے ہیں ان پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ ہم نے کل بھی اور اج بھی اپنے نکتہ نظر سے آگاہ کیا تھا، جس کی بنیاد پر جزوی تبدیلی کی گئ ہے، جو خوش آئند ہے لیکن ابھی بھی مزید ترمیم کی ضرورت ہے۔
اسد عمر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ امید ہے کہ کل این سی او سی کے اجلاس میں سندھ حکومت ان تمام معاملات پر مزید تفصیل میں مشاورت کرے گی اور مشاورت سے ایسی حکمت عملی وضع ہو گی جس میں ریاست کے سب ستون مل کر سندھ کے عوام کی صحت اور روزگار دونوں کا دفاع کریں۔
دوسری طرف این سی او سی کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے کورونا پھیلاؤ کےمدنظر31 جولائی سے8 اگست تک پابندیوں کا نفاذ کیا، وفاق کے زیر انتظام بعض سیکٹرز بھی ایس او پیز کے تحت کام کرتے رہیں گے۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ فضائی آپریشن معمول کے مطابق پہلے سے وضع کردہ ایس او پیز کے مطابق جاری رہیں گے، ریلوے 70 فیصد مسافروں کے ساتھ اپنا آپریشن جاری رکھے گی، وفاق کے زیرانتظام دفاترمیں عملے کی تعداد کم سے کم اور ایس او پیزکے مطابق فرائض سرانجام دینے کی ہدایت کی ہے، پاکستان سٹاک ایکسچینج اور اس سے متعلقہ سروسز معمول کے مطابق کام جاری رکھیں گی۔