کراچی: (دنیا نیوز) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا بوسیدہ نظام برسات کے بعد درہم برہم ہوگیا، فیڈرل بی ایریا بلاک پندرہ گلشن مصطفیٰ سمیت متعدد علاقوں میں صاف پانی کی لائنوں میں سیوریج اور صنعتی کیمیکل ملا آلودہ بدبودار پانی آنے سے بیماریاں پھیلنے لگی۔
شدید گرمی میں برسات کا انتظار، بادل برسے تو پانی کی نکاسی نہ ہونے کی مشکلات اور اب بارش کے بعد بھی کراچی والے اذیت سے دوچار، واٹر بورڈ کی نااہلی کے باعث سڑکیں اور رہائشی علاقے گندے پانی کا تالاب بن گئے۔
فیڈرل بی ایریا بلاک پندرہ گلشن مصطفی کے آٹھ سو سے زائد گھروں میں پینے کے صاف پانی کی جگہ گڑ کا بدبودار اور کیمیکل ملا آلودہ پانی آنے سے بیماریاں پھییلنے لگیں۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ حکام کو کئی شکایات کے باوجود مسئلہ حل نہ ہوا۔ بے چارے شہری پانی خرید کر پی رہے ہیں۔ گندا پانی بھرنے کے باعث ٹینک بھی صاف کر نے پڑ رہے ہیں۔
بلدیہ ضلع وسطی میں نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، سرجانی سمیت معتدد علاقوں میں صاف پانی کی لائنوں میں آلودہ پانی آنے کی شکایات ہیں۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ گجر نالے پر ایف ڈبلیو او کی جانب سے جاری ترقیاتی کام کے دوران سیوریج لائن ٹوٹنے کے نتیجے میں صاف پانی لائنوں میں سیوریج کا پانی شامل ہوگیا ہے۔ جسے جلد ٹھیک کر دیا جائے گا۔