نوشہرہ:(دنیا نیوز )وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) سے افغانستان یا پاکستان میں کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے،افغانستان حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینگے۔
نوشہرہ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ افغانستان کو خطے کے تمام ممالک کی مشاورت کے بعد ہی تسلیم کیاجائے گا،افغانستان کے امن کے قیام کے لیے پوری دنیا کو تعاون کرنا ہوگا۔
پرویز خٹک کا کہناتھا کہ 22ارکان کے فاروڈ بلاک کا سکینڈل صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے، ملک میں مہنگائی بین الاقوامی اثرات کی وجہ سے ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ عمران خان غریب لوگوں کے لیے احساس پروگرام،کسان کارڈ پروگرام لارہا ہے۔ جس سے غریب آدمی کو سستے داموں اشیا خور و نوش مل سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن شور مچاتی رہے گی، ان کو پہلے جیسی پھر مار پڑنے والی ہے، ملک کی معیشت دن بدن بہترسے بہتر ہوتی جارہی ہے، عمران خان دیانتدار لیڈرہے جبکہ چوروں کو این ار او نہیں ملے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ہماری حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) میں شامل کچھ گروپوں سے بات چیت کر رہی ہے۔ اگر وہ ہتھیارڈال دیں تو انہیں معاف کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کالعدم ٹی ٹی پی کے کچھ گروپوں کیساتھ مذاکرات ہورہے ہیں: وزیراعظم عمران خان
غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ بات چیت افغان طالبان کے تعاون سے افغانستان میں ہو رہی ہے تاہم بات چیت کی کامیابی کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے۔ میرے خیال میں کچھ طالبان گروپ حکومت سے مفاہمت اور امن کی خاطر بات کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ایسے کچھ گروپوں سے رابطے میں ہیں۔