اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں تعاون پر چین کے ساتھ ساتھ ترک بھائیوں کا شکر گزار ہے۔
ترک سرکاری خبر رساں ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی ویر قانون نے کہا کہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے منصفانہ ہونے کا ایک ٹیسٹ کیس ہے، امید ہے کہ فورم غیر سیاسی رہے گا: پاکستان نے گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے تقریبا تمام نکات پر عملدرآمد کیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید ہے فورم کسی سیاسی اقدام کے لیے استعمال نہیں ہوگا، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے 27 میں سے 26 نکات پر عملدرآمد کیا ہے، پاکستان ایف اے ٹی ایف میں تعاون پر چین کے ساتھ ساتھ ترک بھائیوں کا شکر گزار ہے۔ پاکستانی اور ترک وکلاء ہر فورم پر اپنے مقدمات لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں تقریبا 650 ترامیم تجویز کی ہیں، اقدام کا مقصد انصاف کی فراہمی کو تیز اور پائیدار بنانا ہے ، ان ترامیم کے نافذ ہونے سے ایک مقدمہ جس میں کئی سال لگتے تھے نو ماہ میں ختم ہوجائے گا، یہ وہ معاملات ہیں جو دو یا تین سالوں میں تبدیل نہیں ہوتے۔
بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ہم نے کرمنل جسٹس سسٹم میں مکمل اصلاح کی ہے، کلبھوشن کے حوالے سے بھارت مرکزی کیس ہار چکا ہے، بھارتی استدعا یہ تھی کہ کلبھوشن کو رہا کیا جائے جس کو آئی سی جے نے مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت پر ترکی کے مشکور ہیں۔