کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان اسمبلی کے ناراض اراکین کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر کو جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہوچکی اب اسمبلی میں فیصلہ ہو گا۔
اسلام آباد سے واپسی پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سپیکرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ جام کمال نے تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا یہ ان کا حق ہے، وہ تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں توکرلیں۔ تحریک عدم اعتماد کے پیچھے پی ڈی ایم نہیں ہے، ہماری پارٹی سے وہاں کوئی نہیں جائے گا، دوسری جانب سےلوگ ہماری طرف آئیں گے، جام صاحب ابھی بھی وزارت اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں،
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی صدارت سے استعفیٰ دیکر واپس لینا جام صاحب کو زیب نہیں دیتا، پارٹی کو بچانے کے لیے جام کمال کو 15 دن دیے، ہماری پارٹی کے قائم مقام صدر ظہور بلیدی ہیں۔
اس موقع پر ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ جام صاحب نے اپنی مرضی سے پارٹی صدارت سےاستعفیٰ دیا، پارٹی نے مجھے قائم مقام صدر منتخب کیا، وہ اب قانونی طور پر صدر نہیں ہیں، 14 ارکان نے تحریک عدم اعتماد پر دستخط کیے ہوئے ہیں۔ 20یا 21اکتوبرکواسمبلی سیشن میں عدم اعتماد تحریک کا معاملہ اٹھائیں گے۔
عبدالرحمان کھیتران کا کہنا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کا آفیشلی ترجمان میں ہوں،ہم کسی کی خواہشات پرپابندی نہیں لگاسکتے، ہمارے ممبران سیسہ پلائی دیوارکی طرح کھڑے ہیں، جام کمال نے شائد عثمان بزدارسے کہا ہے کہ پانچ سے چھ ایم پی ایزدے دو، جام کمال کوبلوچستان سے ایم پی ایزنہیں ملیں گے۔