کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور اپوزیشن ارکان نے سپیکر بلوچستان اسمبلی عبد القدوس بزنجو کی رہائش گاہ پر ڈیرے ڈال لیے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے قائم مقام صدر ظہور بلیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مطالبہ کیا کہ لاپتہ اراکین اسمبلی کی بازیابی اور انہیں سیکورٹی دی جائے۔ 34 ایم پی ایز نے بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر کی رہائش گاہ پر پناہ لے لی ہے۔
34/ 65 MPAs of Balch Assembly ‘ve taken refuge at Speaker House due 2 alarming situation as our 4 colleagues were disappeared by minority govt yestdy. Its responsibility of IG Police 2 recover missing MPAs & provide security 2 us instead of succumbing to pressure of Jam Kamal.
— Zahoor Buledi (@ZahoorBuledi) October 21, 2021
انہوں نے لکھا کہ گزشتہ روز اقلیتی حکومت کی جانب سے ہمارے 4 اراکین کو لاپتہ کیاگیا تھا، آئی جی بلوچستان کی ذمہ داری ہے لاپتہ ایم پی ایز کو بازیاب کرایاجائے،، آئی جی بلوچستان جام کمال کے دباؤ کے آگے جھکنے کے بجائے ہمیں سیکورٹی فراہم کریں۔
Now these people putting a application after the session to appoint a new leader of parliamentary group...
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) October 21, 2021
They should know there are rules and procedures for each step and matter.
ان لوگوں کی مایوسی اور لالچ اب سمجھ سے بالاتر ہے۔ pic.twitter.com/sqqbqZjBH8
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کبھی کہتے ہیں کہ اراکین مسنگ ہیں، کبھی کہتے ہیں غائب ہیں، غائب ہونیوالے اراکین کہتے ہیں ہم موجود ہیں، غائب نہیں، ناراض اراکین کہتے ہیں خواتین اراکین موجود نہیں اور اس پھر خواتین کی تردید آجاتی ہے، جنہیں غائب بولتے ہیں، ان کے دستخط پارلیمانی لیڈر کے جاری کردہ اعلامیے پر بھی موجود ہیں۔