وزیرآباد: (دنیا نیوز) وزیرآباد میں کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنان پارک منتقل ہوگئے، جس کے بعد اللہ والا چوک کلیئر ہوگیا اور وزیرآباد کے قریب جی ٹی روڈ کھل گئی۔ جبکہ گجرات، جہلم میں مشکلات جوں کی توں ہیں۔ انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہے۔
کہیں کنٹینرز، کہیں خندقیں، جی ٹی روڈ مکمل طور پر نہ کھلی، وزیرآباد میں مظاہرین نے اللہ والا چوک کو خالی کردیا جس کے بعد ڈسکہ، سمبڑیال اور سیالکوٹ جانے والی ٹریفک بحال ہوگئی۔ مظاہرین روڈ سے متصل پارک میں منتقل ہوگئے۔
راولپنڈی میں لگے کنٹینرز کو ہٹا دیا گیا، مری روڈ کھلنے سے شہریو ں نے سکھ کا سانس لیا۔ کئی روز بعد جڑواں شہروں میں زندگی معمول پر آگئی۔ میٹروبس اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی رواں دواں ہے۔
جہلم اور گجرات میں صورتحال جوں کی توں ہے، جہلم کے تینوں پل بند ہیں، کنٹینرز کو نہیں ہٹایا جا سکا نہ ہی ٹریفک بحال ہوئی۔
خیال رہے علما کے ساتھ مذاکرات کے بعد حکومت کے کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے اہم نکات سامنے آگئے۔ معاہدے کے مطابق کالعدم ٹی ایل پی لانگ مارچ ختم کر دے گی جبکہ آئندہ لانگ مارچ یا دھرنا نہیں دیا جائے گا۔
مذاکرات میں یہ بھی طے پایا کہ کالعدم ٹی ایل پی کے رہنما سعد رضوی کی رہائی سے متعلق فیصلہ عدالتیں کریں گی، اس معاملے میں حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی، کارکنوں کی رہائی قانونی طریقہ کار کے تحت ہوگی۔
معاہدے میں اتفاق کیا گیا کہ کالعدم ٹی ایل پی کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی۔ کالعدم ٹی ایل پی کے کارکن آئندہ پر امن رہیں گے۔