اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں انسانی بحران کا خدشہ ہے، افغانستان میں آبادی کی نقل مکانی کے پیش نظر عالمی برادری ہنگامی بنیادوں پر مدد کرے۔
ٹرائیکا پلس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹرائیکا پلس کے نوے اجلاس میں شرکت پر سب کو خوش آمدید کہتا ہوں، اجلاس تین ماہ کے وقفے سے دوبارہ ہو رہا ہے، اس عرصے کے دوران افغانستان بنیادی تبدیلیوں سے گزرا۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ افغان عوام کی معاشی مدد کی جائے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کابل میں نئی انتظامیہ فعال ہے، عبوری کابینہ کی تشکیل ہوچکی، رابطہ نا صرف بحال ہونا چاہیے بلکہ اس میں اضافہ ہونا چاہیے، مستقبل کے اقدام پر طالبان کی طرف سے حوصلہ افزا بیانات سامنے آئے۔
دوسری جانب مشیر قومی سلامتی معید یوسف سے امریکی سینیٹ خارجہ تعلقات کمیٹی کے اقلیتی اسٹاف ڈائریکٹر کرس سوچا نے ملاقات کی، جس میں فریقین نے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں فریقین نے مثبت سمت میں آگے بڑھنے، دو طرفہ تعلقات اور تمام شعبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ کہتا رہا ہے کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں، افغانستان کو تباہی سے بچانے کے لیے فوری انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کی جانی چاہیے، مستحکم اور پر امن افغانستان پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔