لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھتے ہوئے ڈسکہ الیکشن چوری میں ملوث افسران اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ ڈسکہ الیکشن چوری، ملوث افسران اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، غیر قانونی ہدایات دینے والے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذمہ داروں کو بے نقاب کر کے ان کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے۔
شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، ضلعی حکام کو مجرمانہ عزائم کے تحت ہدایات جاری کرنے والوں کو پکڑا جائے، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 191 کے تحت ڈسکہ الیکشن کے تمام ملوث پائے گئے افسران و عملہ کے خلاف عدالت میں شکایات دائر کی جائیں، نشاندہی ہونے والے ملوث لوگوں کے خلاف سیکشن 184، 186 اور187 کے تحت سزا کا عمل شروع کیا جائے، سیکشن 190 کے تحت اختیار کے تحت ملوث افراد کے خلاف سیکشن 167، سیکشن 175، 174 اور 183 کے مطابق کارروائی کی جائے۔
لیگی رہنما نے تجویز دی کہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایکٹ، رولز، ضابطہ اخلاق، طریقہ ہائے کار میں ترامیم کی جائیں تاکہ آئندہ ڈسکہ جیسی بے ضابطگیاں نہ ہوں۔ خط میں مزید کہا کہ این اے 75 سیالکوٹ پانچ (ڈسکہ) ضمنی الیکشن پر فیکٹ دو فائنڈنگ رپورٹس جاری ہوچکی ہیں، پریذائیڈنگ افسران، انتخابی عملہ، ڈی سی اور ڈی پی او سیالکوٹ مس کنڈکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کے مرتکب پائے گئے۔
شہباز شریف نے خط میں کہا کہ ملوث افراد نے نتائج کو حکومت کے حق میں موڑنے کے لئے انتخابی عمل پامال کیا، ملوث پائے گئے افسران نے انتخابی عملے کو غیر قانونی احکامات دئیے، مجرمانہ طرز عمل کا ارتکاب کیا، رپورٹ سے ثابت ہوا کہ سرکاری افسر کی رہائش گاہ پر حکومتی اہلکاروں کے ساتھ مسلسل اجلاس ہوتے رہے، پولیس ڈی ایس پیز اور دیگر پولیس اہلکار بھی انتخابی ڈیوٹی انجام دیتے رہے، قانونی، انتخابی اور سکیورٹی پلان کی خلاف ورزیاں کی گئیں، ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے، ڈسی اور ڈی پی او سمیت متعلقہ افسران کی معطلی اور الیکشن کمشن کے دیگر بروقت فیصلوں کو سراہتا ہوں، الیکشن کمشن ملوث پائے گئے تمام ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فوری آغاز کرے، الیکشن کمشن کے ان اقدامات سے مستقبل میں ایسی بے ضابطگیوں اور غیرقانونی طرز عمل کو روکنے کی سمت مقرر ہوسکے گی۔
قائد حزب اختلاف نے اپنے خط میں کہا کہ انتخابی دھاندلی اور ووٹ چوری سے پاکستان کے جموری نظام پر دھبہ لگا ہے، عوام کی رائے چوری کر کے عوام کے ووٹ کی توہین کی گئی۔