اسلام آباد: (دنیا نیوز) این اے 75 ڈسکہ میں دھاندلی میں ملوث افسران کیخلاف الیکشن کمیشن نے فوجداری کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ تمام ملوث افراد محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی جبکہ الیکشن کمیشن نے متعلقہ شعبہ جات سے فوجداری شکایات کا ڈرافٹ مانگ لیا۔
الیکشن کمیشن نے محکمانہ کارروائی کیلئے انکوائری کمیٹیوں کی تشکیل کیلئے بھی سفارشات طلب کر لی ہیں جبکہ متعلقہ شعبہ جات کو ایک ہفتے میں سفارشات منظوری کیلئے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یقینی بنایا جائے دھاندلی میں ملوث کوئی افسر آئندہ انتخابی ڈیوٹی پر مامور نہ ہو۔
یاد رہے کہ این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ضمنی انتخاب میں دھاندلی ہوئی ہے ، اس دھاندلی کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان پنجاب حکومت سے ملوث افسران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ سیٹ پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے سیّد افتخار الحسن شاہ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی جس پر ان کی صاحبزادی سیّدہ نوشین افتخار اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار علی اسجد ملہی کے درمیان مقابلہ ہوا تھا۔ دھاندلی کے الزامات پر معاملہ سپریم کورٹ میں گیا تھا جہاں پر الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کروایا گیا تھا اس انتخاب میں مسلم لیگ ن کی امیدوار نے پی ٹی آئی امیدوار کو 19 ہزار کے مارجن سے شکست دی تھی۔
ن لیگی فاتح امیدوار نے 1 لاکھ دس ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ہارنے والے امیدوار علی اسجد ملہی نے 92 ہزار کے قریب ووٹ حاصل کیے تھے۔