اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کو سپورٹ کرنے والے کسی شخص سے رعایت نہ برتی جائے۔
وزیراعظم عمران خان سے پی اے سی میں شامل حکومتی ممبران کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آپ سب سینئر سیاستدان ہیں، کرپشن سے متعلق معاملات سامنے لانے کی توقع ہے، سابقہ حکومت کی کرپشن کے کیسز کو منظر عام پر لایا جائے۔ موجودہ دور حکومت کی کرپشن کو بھی بے نقاب کریں، کرپشن کو سپورٹ کرنے والے کسی شخص سے رعایت نہ برتی جائے۔
ان کا کہنا تھا جو کوئی کرپشن کے معاملات پر مٹی ڈالنے کی کوشش کرے، مجھے بتائیں، کرپشن کے خاتمے کی پالیسی سے کسی صورت پیچھے نہ ہٹیں۔
وزیراعظم عمران خان نے پی اے سی ممبران کو ہدایت کی کہ کرپشن کرنے والا جو کوئی بھی ہے اسے قانون کی گرفت میں لائیں۔
ذرائع کے مطابق حکومت کے پی اے سی ممبران نے کرپشن سے متعلق تمام معاملہ بیوروکریسی پر ڈالتے ہوئے کہا کہ بیوروکریسی کرپشن کے معاملات پر سنجیدہ نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق پی اے سی ممبران کا کہنا تھا کہ تمام فائلز بیوروکریسی کے پاس سے گزرتی ہیں، جتنےکرپشن کے معاملات ہائی لائٹ کرتے ہیں بیوروکریسی دبا دیتی ہے، معاملات نیب کو بھجواتے ہیں وہاں بھی کرپشن کیس پر بڑا قدم سامنے نہیں آتا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ریاض فتیانہ اور نور عالم خان نے پی اے سی کی کارکردگی سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان ریاض فتیانہ کی بطور ممبر پی اے سی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔
عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں: وزیراعظم
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت احساس راشن پروگرام سے متعلق اجلاس ہوا، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید، ڈاکٹر شہباز گل اور متعلقہ سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ احساس راشن پروگرام کے تحت ماہانہ لاکھوں روپے کی سبسڈی دی جاتی ہے، 20 ملین گھرانوں کو آٹا، گھی اور دالوں پر 1000 دیے جائیں گے جن کی ماہانہ 50000 آمدنی روپے سے کم ہے، پروگرام رواں ماہ دسمبر کو ملک بھر میں شروع کیا جائے گا، پروگرام کے تحت کریانہ اسٹورز کی رجسٹریشن جاری ہے، اور اب تک 15000 سے زیادہ کریانہ اسٹورز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ملک میں زیادہ سے زیادہ غریب گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے رجسٹریشن کے عمل کو تیز کیا جائے، کریانہ اسٹورز اور ممکنہ فائدہ اٹھانے والوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ضلعی حکومت کے حکام کو بھی شامل کیا جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی تکالیف دیکھتے ہوئے غریب ترین لوگوں کو اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دے رہے ہیں۔