لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے مری کو آفت زدہ قرار دے دیا۔ شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے احکامات جاری کر دئیے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مری سرکاری ریسٹ ہاؤسز، سرکاری دفاتر سیاحوں کے لئے کھولنے کا حکم دے دیا اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پیدا شدہ صورتحال میں سیاحوں کو ہر ممکنہ طریقے سے ریلیف دیا جائے۔
عثمان بزدار نے مری میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، سیاحوں کو ضروری امدادی اشیا بھی فراہم کی جائیں۔
ادھر وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملکہ کوہسار اور گلیات میں برفانی طوفان کے باعث 16 سے 19 افراد جاں بحق ہوئے، ایک ہزار سے زائد گاڑیاں ابھی تک پھنسی ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید مری اور گلیات میں پھنسے سیاحوں کی امداد کی مانیٹرنگ کے لئے مری پہنچے، جہاں انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاک فوج کے 5 پیدل پلاٹون طلب کئے گئے ہیں، سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، ایف سی اور رینجرز کو بھی امدادی سرگرمیوں کیلئے طلب کر لیا گیا ہے۔
مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد ویک اینڈ پر برفباری کا نظارہ کرنے پہنچی، جہاں ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری اور گلیات میں داخل ہوئیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ فیملیز گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ شدید برفباری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ نے سیاحوں کے بے پناہ رش کے باعث جڑواں شہروں سے مری جانے والے راستے بند کر دئیے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مری جانے والے راستے اتوار کی رات تک بند رہیں گے۔
مری میں مسلسل بارش اور شدید برفباری اور ہنگامی موسمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سیاحوں اور شہریوں کی سہولت و رہنمائی کے لیے لیے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی آفس میں میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی تمام اتنظامی کارروائیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی ستیاں پہلے سے مری میں تحصیل انتظامیہ کی مدد کے لیے موجود ہیں۔ ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور محکمہ صحت کی ٹیمز تشکیل دی جا چکی ہیں جو مری میں سیاحوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ مری میں 70 فیصد بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔