اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے شرائط مسترد کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
شیخ رشید احمد نے سینیٹ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے شروع میں افغان طالبان نے بات چیت کی اور کوشش کی کہ یہ لوگ پاکستان کے ساتھ معاملات طے کریں لیکن مذاکرات آگے نہیں چل سکے، کالعدم جماعت کی شرائط ایسی تھیں جو نہیں مانی جاسکتی تھیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان کے سرحدی علاقوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لوگ موجود ہیں اور بہت سے گروپ شاید اکٹھے بھی ہوئے ہیں، گزشتہ دنوں ان کے 2 دہشتگرد اسلام آباد میں مارے گئے ہیں۔ ان کی طرف سے دی گئی شرائط حکومت کو قبول نہیں۔ سیز فائر انہوں نے خود ختم کیا ہے، ابھی بھی ہمارے لوگ گئے ہیں لیکن اشارے ملے ہیں مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے۔
بلوچستان میں دہشتگردی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ کل کے واقعات میں جو کمیونیکیشن پکڑی گئی ہے اس میں لوگ نہ صرف افغانستان اور بھارت کے ساتھ رابطے میں تھے بلکہ کسی اور جگہ سے بھی رابطے میں تھے، حملے میں میجر سمیت 7 لوگ شہید ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگرد ملک میں کہیں بھی کوئی واردات کرسکتے ہیں، ہم نے تمام چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ فورسز کو الرٹ رکھیں۔
سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگرد حملوں میں انٹرینٹ کو استعمال کرتے ہیں ، کل کے واقعے میں بھی دہشتگرد وٹس ایپ کے ذریعے اپنے ماسٹرز کے ساتھ لائیو رابطے میں تھے، اس معاملے کو بھی دیکھیں۔
شیخ رشید نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ہم تب تک کمیونیکیشن توڑ نہیں سکتے جب تک صوبہ خود نہ کہے، کل بھی جب ہمیں بتایا گیا تو ہم نے فوری انٹرنیٹ کو بند کیا، صوبائی حکومت درخواست دے تو اس علاقے کا انٹرنیٹ بند کرسکتے ہیں، وزارت داخلہ خود کسی بھی علاقے کی کمیونیکیشن ختم نہیں کرسکتے۔