نوشکی: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان بلوچستان کے ضلع نوشکی پہنچے جہاں انہوں نے دہشتگردوں کو شکست دینے والے فوجی جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
خیال رہے کہ نوشکی اور پنجگور میں دہشتگردوں کے ساتھ مقابلے میں ایک افسر سمیت 9 جوان شہید ہوئے تھے، جبکہ دو روز قبل ترجمان پاک فوج نے کلیئرنس آپریشن مکمل کرنے کا بتایا تھا جس میں 20 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان اورآرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے بلوچستان کے ضلع نوشکی میں 2 فروری کو دہشتگرد حملہ پسپا کرنے میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات کی۔
بیان کے مطابق وفاقی وزرا، وزیراعلیٰ و گورنربلوچستان، صوبائی وزراہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں حصہ لینے والے نوجوانوں سے مصافحہ کیا اور ان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کیا۔
نوشکی میں جوانوں سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگری کیلئے پیچھے سے فنڈنگ ہوتی ہے، جو فنڈنگ کرتے ہیں وہ چاہتے ہیں پاکستان کے ٹکڑے ہوں۔ دہشت گردوں کی کوئی بات نہیں سُنے گا، پاک فوج پر اعتماد ہے، قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان میں کسی قسم کی دہشتگردی کامیاب نہیں ہوسکتی۔ سی پیک کے اگلے مرحلے میں بلوچستان کوسب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔
بعد ازاں وزیر اعظم نے علاقے کے قبائلی عمائدین سے بات چیت کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی غیر متزلزل حمایت اور بلوچستان میں خوشحالی اور ترقی کے لیے کیے جانے والے حکومتی اقدامات کو سہولت فراہم کرنے کا اعتراف کیا۔
وزیرِ اعظم نے جرگے کے اراکین کو بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے مخلصانہ تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا اور زور دیا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا ایف سی، رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان
وزیر اعظم عمران خان نے ایف سی اور رینجرز کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے ہم ملک کے معاشی حالات کو وہاں تک لے جائیں کہ لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔
نوشکی میں جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے نوشکی اور پنگجور کے حملوں کے شہدا اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے مسلح افواج کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج نے جو جنگ لڑی ہے دنیا میں ایسی جنگیں کہی نہیں لڑی گئیں، اس سے پاک فوج کو تجربہ بھی حاصل ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پاک فوج کے جوانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، ہماری قوم کو اعتماد ہے کہ پاکستان میں کسی قسم کی دہشت گردی کامیاب نہیں ہوسکتی۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر ایف سی اور رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان ساری دنیا میں آیا ہوا ہے، ہمارے پاس تو وسائل کی کمی ہےلیکن برطانیہ اور امریکا جیسے ممالک جو خود نوٹ پرنٹ کر سکتے ہیں وہاں چالیس سال سے زائد مہنگائی کی لہر آئی ہوئی ہے۔ مجھے اندازہ ہے کہ تنخواہ دار طبقہ تکلیف میں ہے، میری پوری کوشش ہے کہ ہم ملک کے معاشی حالات وہاں تک لے جائیں کہ جہاں ہم لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔ کاروباری افراد اور تاجروں کو بہت نفع ہوا ہے، ان سے میری درخواست ہے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں جتنی بھی جمہوری حکومتیں آئی کسی نے بھی بلوچستان کو اتنے فنڈ نہیں دیے جتنے ہماری حکومت نے دیے ہیں۔
انہوں نے بلوچستان کے سب سے بڑے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم چمن سے کوئٹہ اور کراچی تک ایک ہائی وے بنا رہے ہیں جس سے بلوچستان کے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا، اس منصوبے کے لیے رقم مختص کر دی گئی ہے۔ بلوچستان بڑا صوبہ ہے اور یہاں آبادی کم ہے جس کی وجہ سے یہاں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، بلوچستان پر ہم خاص توجہ دے رہے ہیں کیونکہ بلوچستان کے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جیسے جیسے ہماری آمدنی بڑے گی ہم ان علاقوں پر پوری توجہ دیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا تو میں چین میں تھا اس وقت میں نے فیصلہ کیا تھا کہ میں نوشکی آکر جوانوں کو بتاؤں گا کہ آپ اکیلے نہیں ہیں آپ کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ دہشت گردوں کے پیچھے وہ قوتیں ہیں جو چاہتی ہیں کہ پاکستان میں انتشار پھیلے، آنے والے دنوں میں ہم بلوچستان میں اتنی ترقی کریں گے کہ ان دہشت گردوں کی کوئی نہیں سنے گا۔
چین کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلا فیز مکمل ہوگیا ہے، اب جو معاہدہ کیا گیا ہے اس میں چینی صدر شی جن پنگ کے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ اس سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا دوسرا مرحلہ صنعتکاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین ہم سے کئی گناہ زیادہ زرعی فصلیں پیدا کرتا ہے اور اگر پاکستان کی آدھی پیداوار میں آدھا اضافہ بھی ہوجائے تو پاکستان اناج برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔