اسلام آباد: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کا دوسر ا مرحلہ اکتیس مارچ کو ہی ہوگا، التوا کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے موقف اپنایا کہ باقی صوبوں میں صرف باتیں ہو رہیں، خیبرپختونخوا میں الیکشن بھی ہوچکا، ایک ماہ تاخیر کی وجہ بھی رمضان المبارک ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کیا رمضان میں الیکشن نہیں ہو سکتا ؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ رمضان میں انتخابات کرانے پر اعتراض نہیں، ہمیشہ روزہ داروں کی سہولت کیلئے رمضان میں انتخابات نہیں کراتے، الیکشن کمیشن چاہے تو محکمہ موسمیات کو بلا کر معلومات لے لے۔
ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، شیڈیول میں تبدیلی سے انتخابی عمل متاثر ہوگا۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو تمام امور کا جائزہ لینے کا حکم دیا ہے، ڈی جی لاء کے دلائل سپریم کورٹ حکم کی خلاف ورزی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، دوسرے مرحلے کے شیڈول کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلے کے انتخابات کے التواء کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
فیصلے کے مطابق خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے پولنگ شیڈول کے مطابق 31 مارچ کو ہی ہو گی۔
واضح رہےکہ اس سے قبل پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ نےکے پی حکومت کی درخواست پر اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ مارچ میں پہاڑی علاقوں میں سردی اور برفباری کے سبب انتخابات ہونا ممکن نہیں لگتا، لہٰذا پہاڑی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ رمضان کے بعد کرانےکا شیڈول دے۔
اس فیصلےکے خلاف الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کو نئے شیڈول پر انتخابات روکنے سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت کی استدعا مسترد کرتے ہوئےکے پی بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مؤخرکرنے کی اپیل نمٹادی تھی اورکہا تھا کہ انتخابی شیڈول کا اجراء اور انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔