اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور سپہ سالار کی ملاقات میں ملکی اندرونی و بیرونی سکیورٹی صورتحال سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ دونوں کی ملاقات میں پاک فوج کے پیشہ وارانہ امور سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
28 فروری کو بھی وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات پرائم منسٹر ہاؤس میں ہوئی جس میں پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ ملکی سلامتی، سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔
14 فروری کو وزیراعظم اور آرمی چیف کی ون آن ون ملاقات ہوئی تھی جس میں قومی سلامتی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔
دہشت گردوں کو نشان عبرت بنانے کیلئے ایکشن پلان کا مکمل نفاذ ضروری ہے:وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی، چاروں صوبائی وزرائے اعلی اور وفاقی وزراء بھی شریک ہیں، اور حالیہ پشاور واقعے اور افغانستان کی صورتحال پر بات ہوئی، جبکہ اجلاس میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں عدم شرکت کے معاملے پر ممکنہ ردعمل بھی زیر بحث آیا۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ نے قومی ایکشن پلان کے نفاذ کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بین الصوبائی مسائل کے لیے صوبائی حکومتوں سے تعاون درکار ہے۔ ایپکس کمیٹی کی جانب سے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کی گئی اور ایپکس کمیٹی نے نیکٹا کے کردار کو مضبوط بنانے اور انسداد دہشت گردی کے محکموں کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صوبے جدید فرانزک لیبز قائم کرکے موثرتحقیقات کے لیے مزید وسائل مختص کریں۔ کمیٹی نے عدالتوں میں دہشت گردی کے مقدمات کو حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور نفرت انگیز تقاریر کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، دہشت گردوں کو نشان عبرت بنانے اور قومی ایکشن پلان کا مکمل اور بھرپور نفاذ ضروری ہے، بدامنی پھیلانے والے عناصر کو شکست دینے کے لیے پوری قوم متحد ہے، ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
روس یوکرین تنازع، یورپی یونین کی عمران خان سے ثالثی کی درخواست
اسے سے قبل یورپی یونین کے صدر نے وزیراعظم عمران خان سے روس یوکرین تنازع میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کردی۔
ذرائع وزیراعظم ہاؤس کے مطابق عمران خان اور یورپی یونین کے صدر کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
ٹیلیفونک رابطے کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے مابین روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع سے متعلق گفتگو ہوئی۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ آج میری یورپی یونین کونسل کے صدر سے یوکرین کی صورتحال پربات ہوئی، یورپی یونین کے صدر سے جاری فوجی تنازع پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے یوکرین مسئلے کے ترقی پذیر ملکوں پر منفی اقتصادی اثرات کو اجاگر کیا۔
Earlier today I spoke with EU Council President @CharlesMichel about the Ukraine situation. Shared concern over continued military conflict, highlighted its adverse economic impact on developing countries, stressed urgent need for ceasefire & de-escalation.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 7, 2022
عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ فوری جنگ بندی اور تناؤ کی صورتحال میں کمی کی ضرورت پر زور دیا، میں نے مسئلے کو بات چیت اورسفارت کاری کے ذریعے حل کرنے اور انسانی بنیادوں پر ریلیف فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز میلسی میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ آج تک عمران خان کسی کے سامنے جھکا ہے اور جب تک زندہ ہوں میں اپنی قوم کو جھکنے نہیں دوں گا، یورپی یونین کے سفیر نے پاکستان کو خط لکھا کہ روس کیخلاف بیان اور ووٹ دیں، یورپی یونین کے سفیر سے پوچھتا ہوں کیا آپ نے بھارت کو بھی یہ خط لکھا تھا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار پاکستانیوں نے قربانی دی، ملک کو 100ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، پاکستان کو کیا ملا، یورپی یونین سے پوچھتا ہوں کیا آپ نے ہمارا شکریہ ادا کیا؟، نیٹو کے 10فیصد لوگ بھی اس جنگ میں نہیں مرے، انہوں نے افغانستان میں جنگ ہارنے کے بعد پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا، ہم کیا آپ کے غلام ہیں جو آپ کہو گے ہم کریں۔