اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات قریبی اور تاریخی روابط پر مبنی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات
وزیراعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود نے ملاقات کی، ملاقات میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں افغانستان اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال زیر بحث آئی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے تہنیتی پیغام پہنچایا۔
اکتوبر 2021 میں اپنے دورہ سعودی عرب کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا
عمران خان نے اسلامی تعاون کی تنظیم کو اسلامی دنیا کے مقاصد کے لیے اہم پلیٹ فارم میں آگے بڑھانے کے لیے مملکت کے قائدانہ کردار کو سراہا اور امت کو درپیش بے شمار چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون بڑھانے،اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے او آئی سی کے رکن ممالک کے اجتماعی اقدام کی اہمیت پر زور دیا
انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے منصفانہ کاز کے لیے مملکت کی مستقل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا، شہزادہ فرحان نے اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے کامیاب انعقاد پر وزیراعظم کو مبارکباد دی۔
وزیراعظم نے پاک سعودی تعلقات کی خصوصی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات قریبی برادرانہ تعلقات، تاریخی روابط اور مجموعی سطح پر تعاون پر مبنی ہیں۔
وزیراعظم سے عراقی وزیر خارجہ کی ملاقات
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان سے عراقی وزیر خارجہ نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات کا ذکر کیا۔
وزیراعظم نے عراق کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کی جڑیں مشترکہ عقائد، مشترکہ اقدار اور ثقافتی وابستگیوں میں گہرے ہیں۔
عمران خان نے عراق کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراقی حکومت کی کامیابیوں کا اعتراف کیا۔
عمران خان سے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کی ملاقات
وزیراعظم عمران خان سے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کی ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کے دوران وزیراعظم نے چینی طیارے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے وانگ یی کا پاکستان میں گرمجوشی سے خیرمقدم کیا اور گزشتہ روز ہونے والے چینی طیارے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دُکھ کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاک چین دوطرفہ تعلقات کی رفتار اور بدلتے علاقائی، بین الاقوامی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، پائیدار مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے حل کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اس کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے بارے میں بتایا۔
عمران خان نے بھارت کی طرف سے پاکستان کی حدود میں میزائل کے نام نہاد "حادثاتی" میزائل کے بارے میں چینی وزیر خارجہ کو بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی طرف سے مشترکہ تحقیقات کے مطالبے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا جائے کہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک کو افغانستان میں امن و استحکام کو فروغ دینے اور وہاں انسانی بحران کو روکنے کے لیے گہرے تعلقات کو جاری رکھنا چاہیے ۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا دوسرا مرحلہ صنعتی ترقی، زراعت اور معلومات جیسے شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون کے ساتھ اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان کی کوششوں کو تقویت دے گا۔