مانسہرہ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تین چوہے مل کر میرا شکار کرنا چاہتے ہیں، ہم انہیں شکست دیں گے، یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح عمران خان ان کو این آر او دے۔اسلام آباد میں منڈی لگی ہوئی ہے جہاں لوگوں کو خریدنے کے لیے 20/25 کروڑ کی آفر کی جارہی ہے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں پی ٹی آئی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شاندار استقبال پر عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں، شاندار جلسے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میں ہر جلسے میں اپنے آپ کو کہہ کر جاتا ہوں میں فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا، میں جب تقریر کیلئے کھڑا ہوتا ہوں تو پنڈال سے ڈیزل ڈیزل کی آواز آنا شروع ہوجاتی ہے۔ برے اور مشکل وقت میں پوری کوشش کی ڈیزل کی قیمت کم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں کرکٹ کی دنیا کا سپر سٹار رہ چکا ہوں، نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، نوجوانوں کو سکھانا چاہتا ہوں تباہی اور عظمت کا راستہ کون سا ہے، پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان کے ضمیر کو خریدنے کیلئے 20 سے 25کروڑ روپے رکھے گئے، اسلام آباد میں جو منڈی لگی ہوئی ہے اس میں لوگوں کو خریدنے کیلئے 25کروڑ کی آفر کی جارہی ہے، صالح محمد کے پاس بھی2 راستے تھے کہ وہ پیسے لے کر کہتے کہ عمران خان بہت غلط آدمی ہے، سچ اور حق کا راستہ آسان نہیں بہت مشکل ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں، اپریل میں نئے آرمی چیف کی تقرری کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں: عمران خان
عمران خان نے مزید کہا کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کیخلاف قرار داد پاس کرائی، اب ہر سال 15مارچ اسلامو فوبیا کیخلاف دن منایا جائے گا، آزادی رائے کے نام پر مسلمانوں کو تکلیف دی جاتی تھی، گزشتہ 30سال فضل الرحمان سیاست میں ہے اس نے یہ کیوں نہیں کیا، پی ڈی ایم سربراہ 30 سال سے دین کے نام پر سیاست کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس معاشرے میں انصاف نہ ہو و ہ ترقی نہیں کرسکتا، جس معاشرے میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہ معاشرہ ترقی نہیں کرتا، تین چوہے مل کر میرا شکار کرنا چاہتے ہیں، ہم انہیں شکست دیں گے، یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح عمران خان ان کو این آر او دے۔ میں جنرل (ر) مشرف کی طرح ان کو این آر نہیں دوں گا۔ اگر میں نے انہیں این آر او دے دیا تو یہ میری پاکستان سے سب سے بڑی غداری ہو گی۔
عمران خان نے کہا کہ عوام سے وعدہ کرتا ہوں سبز پاسپورٹ کی عزت کراؤں گا۔ بھارت سے تب دوستی کریں گے جب تک 5 اگست کا غیرقانونی اقدام واپس نہیں لیتا، ماضی میں ایسے لیڈر آئے جنہوں نے ملک کا پیسہ چور ی کر کے باہر بھیجا، ماضی کے حکمرانوں نے ملک کو دوسروں کا غلام بنا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کیلئے ہی جنگ لڑ رہے تھے اور وہ ہم پر ڈرون حملے کررہا تھا، یہ اپنی دولت کے غلام ہیں انہوں نے کبھی ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کی، ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، لیکن ملک کو کسی کے سامنے جھکنے نہیں دیں گے۔ اللہ نے یہ اجازت نہیں دی اچھے اور بُرے کی جنگ ہو تو آپ کہیں میں نیوٹرل ہوں۔ ہمارا معاشرہ امر بالمعروف پر نہیں مغربی معاشرہ امر بالمعروف پر چل رہا ہے۔
سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بھگوڑا بیماری کا بہانہ کر کے ملک چھوڑ کر فرار ہو گیا، بھگوڑے نے بیٹی کے نام پر جائیداد خریدی، ان پر کرپشن کیسز معاف کیے تو ملک سے غداری کروں گا۔ یہ چوہے اس لیے اکٹھے ہوئے ہیں ملک کے حالات خراب ہیں۔ مجھے ان تین چوہوں پر ترس آ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز ملے گا: وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا اعلان
عمران خان نے کہا کہ چوہا نمبرون شہبازشریف وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہا ہے، لیگی صدر کہتا ہے یورپی یونین کے خلاف تقریر نہیں کرنی چاہیے، اپوزیشن لیڈر کہتا ہے اگر وہ ہوتے تو امریکییوں کو ناراض نہ کرتا، جہاں بھی بوٹ دیکھتا ہے جوتے پالش کرتا ہے مجھے کسی طرح وزیراعظم بنا دو، شہبازشریف اچکن سنبھال کر رکھ لو کسی اور کو دینی پڑے گی، شریف خاندان کے لوٹ مار، چوری کے دن چلے گئے، مجھے لگ رہا ہے شریف خاندان لندن جاکرسیاست کریں گے، اگرشریف خاندان نے لندن میں سیاست کی تو یہ لندن کا بھی دیوالیہ نکال دیں گے، شہبازشریف نے اتنے جوتے پالش کیے اس کا نام ’چیری بلاسم ‘رکھ دیتا ہوں۔
وزیراعظم نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہر خاندان کو 10لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس دی، ہیلتھ انشورنس کے تحت کسی بھی ہسپتال سے علاج کرایا جاسکتا ہے، 2کروڑ خاندانوں کو 14ہزار روپے دے رہے ہیں، 2 کروڑ خاندانوں کو گھی، آٹے اور چینی پر 30فیصد سبسڈی دے رہے ہیں، 20لاکھ خاندانوں کو گھر بنانے کیلئے سود کے بغیر 20 لاکھ روپے دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ٹیکس میں تاریخی اضافہ ہوا، گندم، گنے، چاول، آلو اور مکئی کی پیدوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ ماضی میں ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہورہی تھی اور آج ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے مزدور نہیں مل رہے۔ آئی ٹی کی ایکسپورٹ میں 75فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آج پاکستان کی سب سے زیادہ ایکسپورٹ ہے، ہم نے سابقہ حکومت سے سستے ریٹ پر سڑکیں بنا رہے ہیں۔ قوم کا ایک ہزار ارب روپے ہم نے سستی سڑکیں بنا کر بچایا۔
انہوں نے کہا کہ ریکوڈک میں 2 ہزار ارب روپے کا ہرجانہ ہوا تھا جو پاکستان نے دینے تھے، ہم نے تین سال مذاکرات کر کے ریکوڈک کا مسئلہ حل کیا، جو کمپنی چھوڑ کر چلی گئی تھی وہ واپس آگئی ہے۔ ریکوڈک معاہدے سے بلوچستان کی تقدیربدلے گی۔