لاہور:(دنیا نیوز) نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ عمران خان نے دھاندلی کے ذریعے الیکشن چرایا تھا، آج بھی شکست دیکھ کر اسمبلی سیل کرا دی، یہ ڈپٹی اسپیکر پر نہیں، ایوان پر حملہ تھا، ایوان میں جو کچھ ہوا اس پر انکوائری کمیٹی بنائیں گے، ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے، قانون اپنا راستہ لے گا۔
وقت گزر جاتا ہے لیکن کردار یاد رہتے ہیں
پنجاب اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے، پچھلے دوہفتوں سے ایک ہیجانی کیفیت میں قوم مبتلا رہی، ادھر سے حملہ ہوتا ہے اور اجلاس کی کارروائی کو چلنے نہیں دیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا آئین و قانون کے مطابق الیکشن ہوگا، ایوان کے دروازے ممبران پر بند کردیئے جاتے ہیں، ڈپٹی اسپیکر سے اختیارات بھی واپس لیے گئے، آج ڈپٹی اسپیکر کو روسٹرم پر آکر نشانہ بنایا گیا، یہ ڈپٹی اسپیکر نہیں ایوان پر حملہ ہے، اللہ کا شکر ہے ڈپٹی اسپیکر محفوظ رہے، وقت گزر جاتا ہے لیکن کردار یاد رہتے ہیں، کسٹوڈین آف دی ہاؤس نے آئین کی پاسداری کا حلف لیا ہوتا ہے، جب ہار نظر آئے تو اسمبلی کو سیل کرا کے حملہ کرایا گیا۔
سب چیزوں کے باوجود آج جمہوریت کی فتح ہوئی
انہوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے آج اپنا فرض بہادری سے ادا کیا، ایوان کے توسط سے ڈپٹی اسپیکر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ڈپٹی اسپیکر کے احکامات کو نہیں مانا گیا، ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود آئین وقانون کا مذاق اڑایا گیا، قوم پندرہ دن سے پریشان تھی، سب چیزوں کے باوجود آج جمہوریت کی فتح ہوئی، اتحادی جماعتوں،علیم خان، حسن مرتضیٰ، جہانگیر ترین، ملک اسد کھوکھر، راہ حق پارٹی اور سب کا ساتھ دینے پر شکر گزار ہوں۔
دھاندلی کے باوجود ہم نے جمہوریت کا ساتھ دیا
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دھاندلی کر کے الیکشن چرایا تھا، دھاندلی کے باوجود ہم نے جمہوریت کا ساتھ دیا، جہانگیرترین، علیم خان اور میرے خلاف مقدمات بنائے گئے، کوئی بات نہیں برا وقت آتا ہے اور چلاجاتا ہے، عمران نیازی نے ایک کروڑ نوکریوں کا جھانسا دیا، پچاس لاکھ گھر بنانے کے بجائے غریب کا گھر گرا دیا گیا، بنی گالہ کے گھر کو ریگولرائز کرانا کونسی ریاست مدینہ ہے، مسلم لیگ کی حکومت میں پانچ اعشاریہ 8 فیصد گروتھ تھی، پانچ اعشاریہ 8 فیصد گروتھ ریٹ زمین بوس ہوگیا ہے، چینی بحران کے دوران ماؤں، بہنوں کو لائنوں میں لگنا پڑا، کورونا آیا توبخار کی دوائی ناپید ہوگئی، جب بھی بحران آیا عمران نے کہا مافیا ملوث ہے، ان کی حکومت نے 61 فیصد بجلی مہنگی کی، 8 روپے والا یونٹ آج 27 روپے کا ہوگیا ہے، ان کی نااہلی کی وجہ سے 7 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں نہیں آ رہی۔
ہماری خواتین پر حملہ کرایا گیا
انہوں نے کہا کہ چھ ماہ آئی ایم ایف جانے میں انہوں نے لگا دیئے، روپے کی قدر کم ہونے پر آئی ایم ایف کے گھٹنوں میں بیٹھ گئے، آج اسپیکر کی کرسی کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ ہماری خواتین پر حملہ کرایا گیا، جو زیادہ گالی دیتا ہے اس ٹائیگرز کو شاباش ملتی ہے، جلسوں میں دوست ملکوں کو للکارا اور کبھی ’ابسولیٹلی ناٹ‘کہا جاتا ہے، کبھی یورپی یونین کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، چین جیسے دوست ملک کو ناراض کر دیا گیا، مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوا، اپنے قائد نواز شریف، شہباز شریف کا شکر گزارہوں، اپنی جماعت کا شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھ کارکن کو موقع دیا۔
سانحہ ساہیوال، بچی کے آنسو آج بھی یاد ہیں
ان کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں سختیاں برداشت کیں، مشرف کے دور میں دس سال یرغمالی کے طور پر گزارے، پارٹی میں 29 سال کا ایک طویل سفر ہے، مجھے قائد ایوان کہلانے سے زیادہ ورکر کہلانے پر فخر ہے، سانحہ ساہیوال، بچی کے آنسو آج بھی یاد ہیں، موٹروے میں خاتون سے زیادتی ہوئی تو سی پی او نے کہا خاتون رات کو کیوں باہر نکلی، سیف سٹی کا 18 ارب کا منصوبہ شہباز شریف نے لگایا، سیف سٹی کے 30 فیصد کیمرے آج بند پڑے ہیں، پوسٹنگ، ٹرانسفر کرانے کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس سے رشوت لی جاتی تھیں، پنجاب میں پانچ آئی جی تبدیل کر دیئے گئے، پنجاب میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہے، لاہور میں صفائی کرنے والی ترک کمپنی کو بند کر دیا گیا۔
صوبے میں نا اہل شخص کو لگا کر صوبے کے ساتھ سازش کی گئی
حمزہ شہباز نے کہا کہ کوئی بڑا منصوبہ نہیں بنایا، لاہور سے کچرا ہی اٹھا لیتے، شہباز شریف دور میں ہسپتالوں میں مفت ادویات ملتی تھیں، یہ کھلواڑ صوبہ پنجاب کے ساتھ ہوا، کوئی بڑے دعوے اور اپنے نام کے ساتھ کھلاڑی کا نام لگا کر پلس کرنے نہیں آیا، شہباز شریف کا بیٹا ہوں خدمت کروں گا، 74 سال کی تاریخ میں پاکستان کے ایسے حالات نہیں تھے، آج غریب کے پاس ادویات کے لیے پیسے نہیں، ایسی نوبت کیوں آئی؟ کبھی قائد ایوان بننے کے لیے دعا نہیں کی، عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، مہنگائی، بے روزگاری نے گھروں میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، قومی اسمبلی میں غداری کے سرٹیفیکٹ بانٹے جاتے ہیں، کہا گیا کہ ملک کے خلاف سازش ہوئی، صوبے میں نا اہل شخص کو لگا کر صوبے کے ساتھ سازش کی گئی۔
آج جو کچھ ہوا، انکوائری کرائیں گے
نومنتخب وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بہترین بلدیاتی نظام کو صوبے میں متعارف کرائیں گے، اچھا مربوط بلدیاتی نظام لائیں گے، جب ڈپٹی اسپیکر کا گلا دبایا جائے گا تو پھر پولیس نے کردار ادا کیا، پولیس نے جو کردار ادا کیا انہیں شاباش دیتا ہوں، بہت انتقام ہوگیا، ایک دوسرے کے گریبان پکڑ لیے، عوام کا اصل مسئلہ غربت ہے، انتقام کا صحفہ ہم نے آج سے پھاڑ دیا ہے، ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے، ایسے شاندار ایوان کا کیا فائدہ اسی میں آئین و قانون کا قتل ہوا، اللہ کو منظور ہوا تو نیا اسپیکر منتخب کریں گے، ایوان میں جو کچھ ہوا، ایوان کی کمیٹی بنائیں گے، یہ میرے نہیں آئین و جمہوریت کیخلاف سازش ہے، آج جو کچھ ہوا، انکوائری کرائیں گے۔
14کروڑ کا حساب نہیں دیا جارہا
حمزہ شہباز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت عوام کی حکومت ہوگی، حکومت اور عوام کے درمیان گیپ کو ختم کریں گے، ترقی کا جو سفر دو ہزار اٹھارہ سے ٹوٹا وہیں سے شروع کریں گے، اچھے پولیس افسران، بیورو کریٹس کا انتخاب کریں گے، میری فیملی کے خلاف کئی کرپشن کیسز بنے کچھ نہیں نکلا، نواز شریف کے خلاف بھی کچھ ثابت نہیں ہوا، چور، ڈاکو کا نعرہ لگانے والوں سے قوم نے صرف توشہ خانے کا حساب مانگا ہے، 14 کروڑ کا حساب نہیں دیا جارہا، چار سال ہم نے تلاشی دی، فارن فنڈنگ کیس میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، ایک ماہ میں فارن فنڈنگ کا فیصلہ آئے گا، ہم انتقام نہیں لیں گے قانون اپنا راستہ لے گا، جس نے بھی لوٹا اسے جواب دینا پڑے گا، پنجاب میں پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کریں گے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن کو بنائیں گے
ان کا کہنا تھا کہ فوڈ اتھارٹی کے محکمے کو بہتر کریں گے، پنجاب میں ون ڈش کو واپس لائیں گے، ہر شہر میں ڈائیلسز مشینوں کو ٹھیک کرائیں گے، نوازشریف دور میں این ایف سی ایوارڈ ہوا تھا، بطور قائد ایوان یقین دلاتا ہوں پنجاب چھوٹے صوبوں کا ہر ممکن ساتھ دے گا، بے نظیر شہید، نواز شریف کو میثاق جمہوریت پرخراج تحسین پیش کرتا ہوں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن کو بنائیں گے، ایوان کے تقدس کو بحال کریں گے اور صبح سے صوبے کی بہتری کے لیے کام شروع کر دیں گے۔