اٹک: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ہر روز ایک نیا جھوٹ بولتا ہے، چند دن پہلے کہتا ہے جھوٹا خط مارچ میں آیا تھا اور کل اپنے جھوٹ کا پول خود کھول دیا کہ مجھے پہلے سے پتہ تھا کہ پچھلے سال جولائی میں میرے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ عمران خان کہتا ہے انٹیلی جنس آفیسر میری آنکھ اور کان تھا، ن لیگ جانتی ہے انٹیلی جنس آفیسر تمہاری آنکھیں اور کان نہیں تھا وہ تمہارا ہاتھ تھا جس سے تم سیاسی مخالفین کے ہاتھ دبوچتے تھے، ایک تقرری کیا ہوئی عمران خان کی آنکھیں، کان بھی گئے، اندھا اور بہرا ہو گیا۔
اٹک کی تحصیل فتح جنگ میں مسلم لیگ ن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آپ کی عمران خان نحوست سے جان چھوٹ گئی۔ فتح جنگ نہیں اپنے گھرآئی ہوں، آپ کو خادم پاکستان دن رات کام کرنے والا وزیراعظم مبارک ہو۔مبارک ہو، اللہ نے عمران جیسی نحوست سے پاکستان کو آزاد کیا، نحوست آپ کا آٹا، چینی، بجلی کھا گئی۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنی کرسی کی نہیں شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کی تکلیف ہے، پی ٹی آئی چیئر مین اب اس تکلیف کی عادت ڈال لو، اب انشااللہ آنے والا دور نوازشریف، شہبازشریف کا ہے۔ ابھی شہبازشریف کوایک ماہ ہوا آٹا،چینی سستی ہوگئی۔ کبھی شہبازشریف کو چیری بلاسم، بوٹ پالش کرنے والا کہتا ہے، جس انسان نے ساری زندگی بوٹ پالش کیے ہوں اس کے علاوہ کچھ نہیں آتا، اتنے بڑے گھپلے کر کے گیا ہے، شہبازشریف اس کی نالائقی کی داستانیں سامنے لائے گا، خادم پاکستان فجر کی نماز کے بعد خدمت شروع کر دیتا ہے، عمران خان چارسال انتقام میں لگا رہا۔ ابھی شہبازشریف کوایک ماہ ہوا آٹا،چینی سستی ہوگئی۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار جیسی سوغات کو وزیراعلیٰ پنجاب بنایا گیا، انتقام پر لگا رہا وقت پر تیل نہیں منگوایا اور لوڈشیڈنگ ہوتی رہی۔ کیا بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی ہوئی؟ عمران خان کی نیچے سے کرسی کھسکی، اوپرسے دماغ کھسک گیا ہے، روز ٹی وی پر آ کر نئی، نئی کہانیاں سناتا ہے، کبھی کہتا ہے سازش ہو گئی، اس خط کا وجود ہی نہیں تھا، میں نے تو کہا یہ باقی عمر خط دکھا، دکھا کر پیسے مانگا کرے گا، ہرروزنیا جھوٹ بولتا ہے، رات کو کہا پچھلے سال جولائی سے جانتا تھا میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، رات کو خود ہی اپنے جھوٹ کا پول کھول دیا، کہتا رہا دعا مانگتا ہوں عدم اعتماد لاؤ، اب عدم اعتماد کامیاب ہو گئی تو رونا کس بات کا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ہر روز ایک نیا جھوٹ بولتا ہے، چند دن پہلے کہتا ہے جھوٹا خط مارچ میں آیا تھا اور کل اپنے جھوٹ کا پول خود کھول دیا کہ مجھے پہلے سے پتہ تھا کہ پچھلے سال جولائی میں میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، کہتا ہے۔
ن لیگ کی نائب صدر نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی کا نام لیے بغیر کہا کہ عمران خان کہتا ہے انٹیلی جنس آفیسر میری آنکھ اور کان تھا، ہم جانتے ہیں تمہاری آنکھیں اور کان نہیں تھا، وہ تمہارا ہاتھ تھا جس سے تم سیاسی مخالفین کے ہاتھ دبوچتے تھے، ایک تقرری کیا ہوئی اس کی آنکھیں، کان بھی گئے، اندھا اور بہرا ہو گیا، وہ بیساکھیاں تھی اس کی۔ اس شخص سے بے فیض ہوا تو دھڑم سے حکومت زمین پر گر گئی، اب عوام کو کہتا ہے میرے ساتھ لانگ مارچ کے لیے اسلام آباد چلو، وہ لانگ مارچ، آزادی مارچ نہیں ’گوگی بچاؤمارچ‘ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علیمہ باجی کی سلائی مشینوں کے قصے سنے ہیں، اپنی بہن کوبچانے کے لیے عمران نے کبھی بیان نہیں دیا، قوم کوانڈوں،مرغیوں کے پیچھےلگادیا۔ عوام سے پوچھتی ہوں بتاؤ توشہ خان کون ہے؟ سن لوعمران خان فتح جنگ کو بھی پتا ہے کون ہے توشہ خان، لوگوں کوبھاشن دیتا تھا سابق وزرائے اعظم گاڑیاں ساتھ لے گئے، پروٹوکول کے تحت ایک گاڑی سابق وزیراعظم کو ملتی ہے، پی ٹی آئی چیئر مین ایک بی ایم ڈبلیو گاڑی ساتھ لے گیا، وزیراعظم ہاؤس فون کر کے کہتا ہے بی ایم ڈبلیو خراب ہو گئی دوسری گاڑی دیدو، نوازشریف، شاہدخاقان عباسی نے وزیراعظم ہاؤس سے جاتے ہوئے سرکاری گاڑی نہیں لیں، عمران خان 15 کروڑکی بی ایم ڈبلیولیکرچلتا بنا۔
ن لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ، کروڑوں، اربوں روپے ملازمین کے اکاؤنٹس میں منگوائے، عارف نقوی سے اس نے لاکھوں ڈالرلیے، غلط طریقے سے پیسے تم منگواؤ اور استعفیٰ الیکشن کمشنر دے، چیف الیکشن کمشنرعمران خان نے خود لگایا، اپنی چوری پکڑے جانے پرکہتا ہے الیکشن کمشنراستعفیٰ دے، کوئی استعفی نہیں دے گا، چوری کا حساب دینا ہو گا، مدینہ منورہ میں نعرے بازی سے سرشرم سے جھک گیا، یہ شخص سیاسی دشمنی میں اتنا آگے نکل گیا، اس نے پلاننگ کر کے مدینہ منورہ میں لندن سے بندوں کو بھیج کر نعرے لگوائے، حرم شریف میں مریم اورنگزیب کوگالی نکالی گئی۔ آسمان کا نظام حرکت میں آیا تو اس کا جھوٹا نقاب اترگیا، سعودی عرب میں ان غریب پاکستانیوں کا کیا قصورتھا۔ شیخ رشید کے بھتیجے کو پکڑا گیا تو کہتا ہے فون سعودی عرب چھوڑآیا، اسے پتا تھا فون مل گیا تو تانے، بانوں کا کھرا بھی بنی گالہ جائے گا، جب اس کو پتا چلا حکومت، سیاست ختم ہونے جا رہی ہے، اب کہتا ہے اسلام آباد میں ساتھ چلو، کیا عوام کے مقدر میں لانگ مارچ، فتنہ، فساد لکھا ہے یا ترقی بھی لکھی جانی چاہیے، جو روٹی، بجلی، ترقی عمران نے چھینی تھی وہ نوازشریف،شہبازشریف واپس دلواکررہیں گے۔