اسلام آباد:(دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے پنجاب کے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس میں تحریک انصاف کا جمع کرایا گیا دستخط شدہ جواب الجواب قبول کر لیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے خلاف ریفرنسز پر سماعت کی، تحریک انصاف نے دستخط شدہ جواب الجواب جمع کرا دیا۔ منحرف ارکان کے وکیل شہزاد شوکت نے کہا کہ دستخط شدہ اور بغیر دستخط شدہ جواب الجواب مختلف ہے، نیا جواب الجواب مسترد کیا جائے۔
وکیل پی ٹی آئی فیصل چودھری نے کہا کہ یہ ٹیکنیکل خامی کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا جمع کرایا گیا جواب الجواب قبول کرلیا، منحرف ارکان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت پارلیمانی پارٹی ارکان کو ہدایات جاری کرتی ہے، ممبرسندھ ناصردرانی نے استفسار کیا کہ کیا پارلیمانی پارٹی کا لیڈر بھی پالیسی جاری کرسکتا ہے۔
وکیل نے کہا کہ پارٹی چیئرمین ہدایات جاری نہیں کرسکتا، عمران خان نے پی ٹی آئی ارکان پنجاب اسمبلی کو چار اپریل کو خط کے ذریعے پرویزالٰہی کو ووٹ دینے کی ہدایت دی، آج جو جواب الجواب جمع کروایا گیا اس میں بیان حلفی عمران خان کا نہیں سبطین خان کا ہے۔
عمران خان بیان حلفی دینے سے ہچکچا کیوں رہے ہیں، انہیں پتا ہے کہ جھوٹے بیان حلفی پر کارروائی ہوسکتی ہے، الیکشن کمیشن نے سماعت کل دن 12 بجے تک ملتوی کردی۔