اسلام آباد : (دنیا نیوز) حکومت کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کا حصول مشکل ہو گیا، عالمی مالیاتی ادارے سے قرض لینے کے لیے آئندہ 15 دنوں میں اسی شرح سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا جانے والا تازہ ترین اضافہ کافی نہیں ہے، اگلے پندرہ دن بعد حکومت کو اسی شرح سے اگلا اضافہ کرنا ہوگا۔
اسی طرح اگر حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم نہ کی تو اسے ماہانہ 120 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا جو وفاقی حکومت کے اخراجات سے بھی زیادہ ہے جو صرف 85 ارب روپے تک ہیں۔
موجودہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا کڑوا گھونٹ آئی ایم ایف پروگرام بحال کرنے کیلئے پیا تاکہ 900 ملین ڈالرز کی قسط جاری ہو سکے، اگر آئی ایم ایف نے رضامندی کا اظہار کیا تو سعودی عرب تین ارب ڈالرز کے قرضہ جات کی ادائیگی میں سہولت دے گا، چین بھی پاکستان کو مالی معاونت فراہم کرے گا جبکہ امریکا بھی یہی اقدامات اٹھائے گا۔