حکومت دعا کررہی بارش ہوجائے تو لوڈشیڈنگ قدرتی طور پر کم ہو: حماد اظہر

Published On 07 June,2022 06:44 pm

لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت فوری طورپرعام انتخابات کی طرف جانے کی ضرورت ہے، انہوں نے توانائی شعبے اور ملکی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے، یہ دعا کر رہے ہیں کہ بارش ہوجائے تو لوڈشیڈنگ قدرتی طور پر کم ہوجائے گی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ عام انتخابات کرا کرمعیشت کو استحکام نہ دیا تو بہت دیر ہوجائے گی، حکومت کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں، یہ اناڑی، نااہل ترین ہے، روزانہ 6 وزرا آتے ہیں اور 6 جھوٹ بولتے ہیں، معیشت جس طرف چلی گئی ہے یہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔

سابق وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے، موڈیز کہتا ہے پاکستان کی معیشت منفی پر چلی گئی ہے، لوڈشیڈنگ کی وجہ ان کے ہاتھ سے لگے امپورٹڈ تیل پر چلنے والے پلانٹ ہیں، ہماری پلاننگ میں فقدان ہوتا تو ہماری حکومت میں بھی لوڈشیڈنگ ہوتی، ہم ترقی کی شرح 6 فیصد پر چھوڑ کر گئے تھے، اگلے سال مہنگائی کی شرح 13 سے 30 فیصد تک چلی جائے گی۔

حماد اظہر نے مزید کہا کہ یہ لوگ انتخابات سے فرار کیوں ہو رہے ہیں؟ وزیراعلیٰ پنجاب ہائی کورٹ کی تاریخوں پر چل رہے ہیں، آئی ایم ایف معاہدہ 3 سال کا تھا جو ستمبرمیں ختم ہو رہا تھا، اگر آئی ایم ایف سے ہمارا معاہدہ غلط تھا تو یہ سامنے کیوں نہیں لاتے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت چھ فیصد پر ترقی کر رہی تھی، کورونا کے باوجود عالمی اداروں نے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کیا تھا، تقریباً دو ماہ کے اندر صورتحال بہت خراب ہوچکی ہے، ڈالر ایک دن کے اندر 2 روپے 85 پیسے مہنگا ہوا، اس حکومت نے پہلے چالیس دن ابہام میں گزارے، موجودہ حکومت کے پاس ہر چیزکا حل قیمت بڑھا دیتے ہیں، کل ان کی معاشی ٹیم نے کہا فیول خرید لیا ہے، حکومت کی ہر بات جھوٹ ثابت ہوتی ہے، یہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اب بھی جھوٹ بول رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پاکستان کی خودداری بیچی، غیر سنجیدگی کی انتہا دیکھیں وزیراعظم نے پہلے دن کہا ہفتے کے روز بھی کام کریں گے، آج کہتے ہیں ہفتے کی چھٹی اور جمعے کو بھی آدھا دن کام کریں گے، شرح سود 2009 سے بھی اوپر جا چکا ہے، مہنگائی اور بے روزگاری کا سیلاب آنے والا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خدا کا واسطہ جھوٹ بولنا چھوڑ دیں، اگر معیشت نہیں سنبھالی جارہی تو چھوڑ دیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس، بجلی نہیں مل رہی، انڈسٹری تو بند ہوگئی ہے، حکومت کی کوئی منصوبہ بندی نہیں، روزانہ کے لحاظ سے ملک کو بری خبر ملتی ہے، ان کا تو سب کچھ بیرون ملک انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا، معیشت بحران بہت سنگین ہوگیا، فوری طورپرعام انتخابات کی طرف جانا ہوگا، واضح ہوگیا یہ اناڑی لوگ ہے ان سے ملک نہیں سنبھل رہا، کوئی شک نہیں یہ نا اہل، نکمی ترین حکومت ہے۔
 

Advertisement