اسلام آباد : (دنیا نیوز) رواں سال بین الاقوامی منڈی میں پٹرول کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے، اس وقت دنیا کے تین چوتھائی سے زیادہ ممالک میں اب بھی پٹرول کی قیمت پاکستان کی نسبت زیادہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اس وقت پٹرول کی قیمت 233 روپے 89 پیسے ہے جبکہ بھوٹان میں پٹرول کی قیمت 244 روپے 98 پیسے، سری لنکا میں 258روپے 89 پیسے، کینیا میں 281 روپے 84 پیسے، امریکہ میں 284 روپے 73 پیسے ہے۔
اسی طرح پاکستان کے ہمسایہ ممالک بھارت میں پٹرول 270 روپے 18 پیسے، نیپال میں 298 روپے 59 پیسے، اٹلی میں 412 روپے 83 پیسے، کینیڈا میں 349 روپے 25 پیسے میں فروخت ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں اس وقت پٹرول کی قیمت 429 روپے 25 پیسے ہے جبکہ ناروے میں 553 روپے 67 پیسے اور ہانگ کانگ میں پٹرول دنیا میں سب سے مہنگا 614 روپے 86 روپے میں دستیاب ہے۔
دوسری جانب حکومت پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ روس یوکرین کے درمیان جنگ کی وجہ سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا پڑیں جبکہ چین میں کورونا کے باعث پٹرول کی سپلائی متاثر ہوئی جس کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھیں۔
حکومت نے مزید بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی طلب میں اضافہ اور رسد میں کمی بھی قیمتیں بڑھانے کی وجہ بنی جبکہ گزشتہ 4 سال کے دوران پاکستانی روپے کی کی قدر میں بے تحاشہ کمی ہوئی جو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ روز حکومت نے 20 روز کے دوران مسلسل تیسری بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا تھا، 20 روز کے دوران پٹرول کی قیمت میں 84 روپے، ڈیزل کی قیمت میں 119 روپے کا ریکارڈ اضافہ کیا گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ فی لٹر پٹرول کی قیمت میں 24 روپے 3 پیسے فی لٹر، ڈیزل کی قیمت میں 59 روپے کا اضافہ کیا گیا، فی لٹر پٹرول کی قیمت 233 روپے 89 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 263 روپے 31 پیسے روپے ہو گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت 29.49 پیسے بڑھ کر 211.43 روپے ہو جائے گی، عالمی سطح پرپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر میں کچھ نہیں کر سکتا، گیس کی قیمت ستمبر 2020 سے نہیں بڑھی، گیس کے حوالے سے کابینہ فیصلہ کرے گی۔ دعا ہے ایک دن پریس کانفرنس میں آ کر قیمتوں میں کمی کا اعلان کروں، یہ نہیں کہوں گا عمران خان نے جان بوجھ کرکیا یہ ان کی غلطی تھی۔