کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں بدترین بارش کے باعث شہریوں کے نقصان کا تخمینہ لگا کر وزیر اعظم شہباز شریف نے زر تلافی کا اعلان کر دیا۔
خیال رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے تیز بارش ہوئی جس کے باعث شہر کے کئی علاقے ڈوب گئے جبکہ کرنٹ لگنے کے واقعات میں تین افراد جان سے گئے اور شہر کا بیشتر حصہ کئی گھنٹوں سے بجلی سے بھی محروم ہے۔
ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، ڈاکٹر خالد مقبول نے وزیر اعظم کو بارشوں میں کراچی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نے شہریوں کے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا، اسی دوران خالد مقبول نے مشکل حالات میں کراچی کے شہریوں کی داد رسی کا مطالبہ کیا۔
ایم کیو ایم کے مطالبے پر وزیر اعظم نے بارشوں میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کیلئے فی کس 10 لاکھ روپے کا وعدہ کیا، شہباز شریف نے بارشوں میں شہریوں کے نقصان کا تخمینہ لگا کر زر تلافی کا اعلان کیا۔
ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کراچی کے شہریوں کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف سے اظہار تشکر کیا۔
وزیراعظم کا کراچی میں موسلا دھار بارشوں کا نوٹس
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے کراچی میں موسلا دھار بارشوں کے سبب پیدا ہونے والی تباہ کن صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے شہری انتظامیہ کو تعاون کی پیشکش کی ہے۔
Just spoke to CM Syed Murad Ali Shah. Deeply saddened by the tragic losses due to torrential rains in Karachi. I am confident that Sindh govt will rise to the occasion & bring life back to normal under the able leadership of CM Sindh. Have offered to extend every possible support
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 11, 2022
وزیراعظم نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ابھی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے بات ہوئی اور کراچی میں موسلادھار بارشوں سے ہونے والے افسوسناک نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، مجھے یقین ہے حکومتِ سندھ اس موقع پر فوری حرکت میں آئے گی اور وزیراعلیٰ سندھ کی باصلاحیت قیادت میں زندگی کو معمول پر لے آئے گی، میں نے انہیں ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے۔
محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش مسرور بیس میں 119.5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد ڈی ایچ اے میں 106.6 ملی میٹر، قائد آباد میں 76 ملی میٹر، پی اے ایف فیصل بیس میں 65 ملی میٹر، اورنگی ٹاؤن میں 56.2 ملی میٹر، پرانے ایئر پورٹ ایریا میں 49.8 ملی میٹر، گلشنِ حدید میں 46.5 ملی میٹر، ناظم آباد میں 31.8 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 29.6 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 14.8 ملی میٹر، سرجانی ٹاؤن میں 14.4 ملی میٹر، گڈاپ ٹاؤن میں 9.2 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 2.3 ملی میٹر اور سعدی ٹاؤن میں 1.1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پانی کے نکلنے کے راستوں پر تجاوزات ہیں انہیں رضاکارانہ طور پر ہٹانا چاہیے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حالیہ بارش سے کراچی کا جنوبی علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں پندرہ گھنٹوں میں 233 ملی میٹر بارش ہوئی۔ نکاسی آب کے نظام کو ٹھیک کر رہے ہیں، جس جگہ پانی کے نکلنے کے راستوں پر تجاوزات ہیں انہیں رضاکارانہ طور پر ہٹانا چاہیے تاکہ شہر میں صورتحال بہتر ہو۔ میرا بھی اور مجھ سے پہلے آنے والوں کا بھی قصور ہے۔ ہم نے پانی کے راستے بند کر دیے۔
انہوں نے کہا کہ بارشوں کے دوران 29 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ آج دو افراد کے مارے جانے کی رپورٹ ہوئی ہے جن میں سے ایک کی تصدیق کرنا باقی ہے۔ بارش تھمنے کے بعد ریلیف کا کام شروع کیا تھا لیکن اس کے باوجود اداروں کو مشکل پیش آ رہی ہے۔ بارش کا سلسلہ ابھی جاری ہے تاہم پوری کوشش ہے کہ سڑکوں سے پانی نکال دیں۔
انہوں نے سابق حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’گرین لائن کی وجہ سے انہوں نے نالے بند کر دیے تھے جو ہم نے کھلوا دیے ہیں۔‘ اس مرتبہ کراچی میں ریکارڈ بارش ہوئی ہے۔ ہر دفعہ کوشش کرتے ہیں کہ غلطیوں سے سیکھ کر آئندہ بہتر اقدامات کریں۔ صوبائی حکومت نے ضلعی انتظامیہ سے کہا ہے کہ جب تک لوگوں کے گھروں سے پانی نہیں نکلتا انہیں عارضی طور پر کہیں اور منتقل کیا جائے۔ جو رکاوٹیں نکاسی آب کے مسائل پیدا کرتی ہیں انہیں گرانے کا کام شاید ہمیں خود ہی کرنا پڑے۔