لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں اقتدار کا ہما حمزہ شہباز یا پرویز الہیٰ کس کے سر بیٹھے گا، فیصلہ آج ہونے والے ضمنی الیکشن میں ہو گا۔
ملک کے سب سے بڑے صوبے کی 20 نشستوں پر ضمنی الیکشن وزیراعلیٰ پنجاب کی قسمت کا فیصلہ کرے گا۔ پنجاب میں حکومت سازی کیلئے 186 ارکان درکار ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کوحکومت بنانےکیلئے 11 نشستوں پر کامیابی درکار ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے ممبران کی تعداد 175 ہے جن میں مسلم لیگ (ن) 163، پیپلزپارٹی 10، آزاد 4، راہ حق پارٹی کا ایک ممبر شامل ہے۔ ایک آزاد امیدوار چودھری نثارموجودہ صورتحال میں غیرجانبدار ہیں۔
تحریک انصاف کو حکومت بنانے کیلئے 13 نشستوں کی ضرورت ہے، تحریک انصاف اور (ق) لیگ کے ممبران کی تعداد 173 ہے جن میں پی ٹی آئی 163، مسلم لیگ (ق) کے ممبران کی تعداد 10 ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہورکے چاروں حلقوں میں گھمسان کا رن ہے۔ پی پی 158 لاہورمیں روایتی حریف (ن) لیگ اور پی ٹی آئی میں مقابلہ ہے جہاں ن لیگ کے رانا احسن شرافت اور پی ٹی آئی کے اکرم عثمان مدمقابل ہیں۔ پی پی 167 لاہورمیں (ن) لیگ کے نذیرچوہان کامیابی کےلیے پرعزم ہیں تو پی ٹی آئی کے شبیر احمد گجر لیگی امیدوار کو ٹف ٹائم دیتے دکھائی دیتے ہیں۔ پی پی 168 لاہور میں لیگی امیدوارملک اسد کھوکھر جیت کےلیے کوشاں ہیں ان کا مقابلہ تحریک انصاف کے نوازاعوان کر رہے ہیں۔
پی پی 170 لاہور میں (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کا میدان امین ذوالقرنین اور ظہیرعباس کھوکھر نے سنبھالا ہے۔ راولپنڈی کے حلقہ پی پی 7 میں (ن) لیگ کے راجہ صغیراحمد اور پی ٹی آئی کے کرنل (ر) شبیراعوان میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔ پی پی 83 خوشاب میں 3 امیدواروں میں مقابلہ ہے جن میں ن لیگ کے امیر حیدر، پی ٹی آئی کے حسن اسلم ملک مدمقابل ہیں جبکہ ن لیگ کےباغی آصف ملک آزاد حیثیت سے قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
پی پی 90 بھکر میں (ن )لیگ اور پی ٹی آئی کی پنجہ آزمائی سعید اکبر نوانی اور عرفان اللہ نیازی کے ذمہ ہے۔ پی پی 97 فیصل آباد میں ن لیگ کے اجمل چیمہ اور پی ٹی آئی کے علی افضل ساہی مدمقابل ہیں۔
پی پی 125 جھنگ میں بھی بڑا ٹاکرا ہے جہاں ن لیگ کےفیصل حیات جبوانہ اور پی ٹی آئی کےاعظم چیلہ میں مقابلہ ہے، آزاد امیدوار افتخار احمد بلوچ بھی جیت کےلیے پرعزم ہیں۔ پی پی 127 جھنگ کے معرکےمیں مہراسلم بھروانہ اور نواز بھروانہ جیت کے لیے بھرپور جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پی پی 140 شیخوپورہ سے خالد محمود مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ہیں جبکہ پی ٹی آئی نے خرم شہزاد ورک کو میدان میں اتارا ہے۔ ساہیوال کے حلقہ پی پی 202 کا معرکہ ن لیگ کےنعمان لنگڑیال اور پی ٹی آئی کےغلام سرور کے مقابل ہے۔
پی پی 217 ملتان میں بھی نون اور جنون میں مقابلہ ہے جہاں ن لیگ کےسلمان نعیم اورپی ٹی آئی کے زین قریشی آمنے سامنے ہیں، زین قریشی والد کی شکست کا بدلہ لینے کے خواہش مند ہیں تو سلمان نعیم والد کے بعد بیٹےکو بھی ہرانے کے لیے پرجوش ہیں۔
پی پی 224 لودھراں میں روایتی حریف ٹکرا رہے ہیں، ن لیگ کےزوار وڑائچ اور پی ٹی آئی کےعامراقبال شاہ میں مقابلہ ہے۔ پی پی 228 لودھراں میں نذیر احمد خان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ہیں جبکہ کیپٹن (ر)عزت جاوید پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
پی پی 237 بہاولنگر میں (ن) لیگ اورپی ٹی آئی میں ٹاکرا فدا حسین وٹو اور سید آفتاب رضا کے مابین ہو رہا ہے۔ پی پی 272 مظفرگڑھ سے ن لیگ کی زہرہ باسط بخاری جیت کے لیے پرعزم ہیں۔ پی ٹی آئی کے معظم جتوئی کا لیگی امیدوار کو ٹف ٹائم دینے کی کوشش میں ہیں۔
پی پی 273 مظفرگڑھ سے سبطین رضا (ن) لیگ کی ٹکٹ پر میدان میں اترے ہیں تو تحریک انصاف کےیاسرعرفات جتوئی بھی جیت کے لیے پرعزم ہیں۔ پی پی 282 لیہ سے ن لیگ اور پی ٹی آئی میں پنجہ آزمائی طاہررندھاوا اور قیصرعباس مگسی کے مابین ہے۔ پی پی 288 ڈی جی خان میں ن لیگ کےعبدالقادر کھوسہ اور پی ٹی آئی کے سیف الدین کھوسہ مدمقابل ہیں۔