فیصل آباد:(دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، صرف سزا کا تعین باقی ہے، پی ٹی آئی چیئرمین پر آرٹیکل 62 اور 63 لگے گا، فواد چودھری کو قانون کا کچھ پتہ نہیں، دوسروں کو آزادی کا درس دینے والے خود غلام ہیں، انقلاب کا شوق ہے تو ایکس، وائی نہ کریں، ہمت ہے تو نام لیں۔
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات چوہدری شہباز بابر ایم این اے کے ہمراہ کرمانوالی حویلی سمندری ضلع فیصل آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلال چودھری کا کہنا تھا کہ عمران خان جتنے مرضی جلسے جلوس کرلیں، دھرنے و دھمکیاں دیں یا ملک کو عدم استحکام کا شکار بنائیں وہ سزا سے نہیں بچ سکتے کیونکہ ان کے خلاف 62 اور 63 کا اوپن اینڈ شٹ کیس ہے لیکن اگر انہیں سزا نہ ہوئی تو نظام انصاف پر سوال اٹھیں گے کیونکہ اب یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی ایک کو معمولی کوتاہی پر سزا سنادی جائے اور دوسرے کو آنکھ کا تارا بنایا جا ئے، فواد چودھری کی باتوں سے ایسا لگتا ہے کہ عمران خان قانون سے بالا تر ہے حالانکہ عمران خان چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے اور اس کا جرم بھی ثابت ہوچکا ہے، اسلئے اب صرف سزا کا تعین ہونا باقی ہے، لہٰذا اگر خدانخواستہ بھارت، اسرائیل اور امریکہ سے پیسے لینے والے کو سزا نہ ملی تو پھر سوال تو اٹھیں گے، تاہم اب جو مرضی ہوجائے عمران خان کو حساب دینا اور جیل بھی جانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی ایکس کبھی وائی کبھی نیوٹرل کا ذکر کرتا ہے لیکن اس میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ کسی کا نام لے سکے، لہٰذا جو بندہ ڈر اور خوف سے کسی کا نام نہ لے سکے وہ کیا انقلاب لائے گا، الیکشن سے پہلے عمران خان بڑھکیں مارتا تھا کہ میں کسی سے ڈکٹیشن نہیں لوں گا لیکن اب وہ کہتا ہے کہ میں نے کسی کے کہنے پر چیف الیکشن کمشنر لگا کر غلطی کی تو اب عمران کو چاہیے کہ وہ اس کا نام لے جس کی ڈکٹیشن پر اس نے چیف الیکشن کمشنر کو لگایا، دوسروں کوآزادی کا درس دینے والا خود غلام ہے، جو دوسروں کو کہتا ہے کہ خوف کا بت توڑدو مگر خود سب سے بڑا ڈرپوک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا وطیرہ ہے کہ وہ پہلے بڑھکیں مارتا ہے پھر معافیاں مانگتا ہے، ایک طرف عمران خان امریکہ کے خلاف سازش کے پراپیگنڈے میں مصروف ہے اور دوسری طرف اس کی خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت یو ایس ایڈ سے ایمبولینسیں لے رہی ہے، اسی طرح گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت پنجاب حکومتوں کو بھی کہا جارہا ہے کہ میں نے جذباتی ہوکر امریکہ کے خلاف بڑھکیں ماردی ہیں اسلئے اب اسے بچایا جا ئے، عمران خان نے پنجاب میں ڈاکوئے اعلیٰ کو وزیراعلیٰ بنایا ہے جو کہتا تھا کہ میں پرویز مشرف کو دس بار وردی میں پاکستان کا صدر بنواؤں گا لیکن آج وہ پرویز مشرف دبئی میں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں ہے اور یہ پرویز الٰہی اسے پوچھنے تک نہیں گیا اور اس سے بھی بڑھ کر جو شخص چودھری شجاعت حسین اور اپنے گھر کا نہیں ہوسکا وہ عمران خان کا بھی نہیں ہوگا۔
طلال چودھری نے کہا کہ پنجاب میں جسے ڈاکوئے اعلیٰ لگایا گیا ہے وہ ہمیں منظور نہیں، لہٰذا ہم آئینی و سیاسی طور پر اسے نہیں چلنے دیں گے بلکہ پنجاب کے لوگوں کو بھی اس ڈاکوئے اعلیٰ کی غلامی قبول نہیں، سوشل میڈیا پر شہید فوجی افسران کے خلاف مذموم مہم چلائی گئی جس پر ہر محب وطن پاکستانی نے شدید غم و غصہ کا اظہار اور اسے شہدا کی فیملیز کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف قرار دیا، عمران خان سن لے ہم اس کو ایسٹ انڈیا کمپنی کی تاریخ نہیں دہرانے دیں گے، عمران خان کی سیاست منافقت سے عبارت ہے اسلئے وہ جتنے مرضی جلسے کرلے سزا سے نہیں بچ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اب عمران خان الیکشن الیکشن کا راگ الاپ رہا ہے لیکن انتخابات کب ہوں گے یہ پی ڈی ایم کی قیادت ہی طے کرے گی، کیا پاکستان میں عمران خان سب سے بڑا اور قانون سب سے چھوٹا ہے جو وہ کہہ رہا ہے کہ کسی کی کیا مجال ہے جو عمران خان کو نااہل کرسکے، اس سے ایسے لگتا ہے کہ عمران خان نہ ہوا فرعون ہوگیا لیکن اب یہ بڑھکیں نہیں چلیں گی کیونکہ یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، اسلئے اسے سزا نہ دینے والے بھی مجرم ٹھہریں گے، اسرائیلی اور بھارتی پیسے کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کیا گیا اور یہ جرم ثابت ہو چکا ہے بس صرف سزا کا تعین باقی ہے، یہ نہیں ہوسکتا سائیکل چور جیل میں ہو اور ڈالر چور باہر ہو، لہٰذا خان پر 62، 63 لگے گی اور خان صاحب کو جیل بھی جانا پڑے گا۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان نیوٹرل نیوٹرل کہہ رہا ہے لیکن اس میں نیوٹرل کا نام لینے کی ہمت نہیں لہٰذا جس میں نام لینے کی ہمت نہیں وہ کیا انقلاب لائے گا، ان لوگوں نے اسرائیلی، بھارتی، امریکی پیسے سے الیکشن لڑے اسلئے انصاف کے نظام کے پاس اب غلطی کی کوئی کنجائش نہیں، ماڈل ٹاؤن پر پہلے ہی جے آئی ٹی بنی تھی جس کے بعد کیس عدالت جاچکے اور اس سے پہلے ساڑھے تین سال ان کے پاس وسیم اکرم پلس بزدار وزیراعلیٰ پنجاب رہا لہٰذا اگر یہ اس وقت کچھ نہیں کرسکے تو اب بھی اس کا کچھ نہیں ہوگا کیونکہ اس کیس میں کوئی جان نہیں مگر اب پھر یہ صرف رنگ بازی کررہے ہیں لیکن اس سے عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔
طلال چودھری نے کہا کہ عمران خان سو بار جلسے کرلیں لیکن انتخابات پی ڈی ایم کی مرضی سے ہوں گے اور وہی جب مناسب سمجھے اس کی تاریخ دے گی مگر یہ جلسے کریں، جلوس نکالیں دھرنے دیں یا کچھ اور کریں ان کی نااہلی اور سزا سے بچنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوسکے گی اور نہ ہم دھمکیوں سے مرعوب ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کیس انصاف کے نظام کیلئے امتحان ہے کیونکہ پہلے بھی کئی کوتاہیاں اور غلطیاں ہوچکی ہیں لہٰذا اب کسی غلطی یا کوتاہی کی گنجائش نہیں کیونکہ یہ آرٹیکل 62 اور63 کا اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، عمران خان کا تمام 9 نشستوں پر ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان بھی ڈرامے بازی سے آگے کچھ نہیں اور جب وہ اس پر عمل کریں گے تو پھر ہم بھی دیکھ لیں گے لیکن یہ بات یاد رہے کہ اب عوام اس شخص کو اچھی طرح پہچان گئے ہیں اور اب وہ مزید اس کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو سزا نہ ہوئی تو سزا نہ دینے اور ریلیف فراہم کرنے والا بھی تاریخ میں مجرم کہلوائے گا، فواد چودھری کو قانون کا نہیں صرف بڑھکوں کا پتہ ہے جو چچا جی کے نام پر پیسے پکڑ کر فیصلے کروایا کرتا تھا لہٰذا صرف منافقانہ طرز عمل اختیار کرنیوالے عمران خان کو ہی نہیں اس کے ساتھیوں کو بھی سزا کے عمل سے گزرنا ہوگا جبکہ ان سے پیسے بھی برآمد کئے جائیں گے۔