اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ خاندانوں کو 3 دن کے اندر 50 ہزار روپے فی خاندان امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
انہوں نے ہدایت سیلاب کے حوالہ سے قائم ریلیف کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔
اجلاس میں وفاقی وزرا مفتاح اسماعیل، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، مرتضیٰ جاوید عباسی، مولانا اسعد محمود، مشیرِ وزیرِ اعظم قمر الزمان کائرہ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزیرِ ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیرِاعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور رکنِ بلوچستان اسمبلی ثناء اللہ بلوچ وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بارشوں کے حالیہ سلسلے کی وجہ سے سیلاب سے ہوئے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے اشتراک سے سروے اس سلسلے کے بعد شروع کیا جائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سروے کی تکمیل تک حکومت بی آئی ایس پی کے تحت متاثرہ خاندانوں کو 30 ہزار روپے کا فوری ایمرجنسی کیش ریلیف فراہم کرے گی ۔ وزیرِ اعظم نے ریلیف کی رقم کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے کرنے اور این ڈی ایم اے کو اس آپریشن کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وفاقی حکومت بین الاقوامی ڈونرز اور دیگر فلاحی اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے۔ اس سلسلے میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی)اور ورلڈ بینک نے حکومت کو ایمرجنسی ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ کے تحت سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو اور بحالی کیلئے ضروری فنڈز مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس کے علاوہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ٹیمیں بھیجی جا چکی ہیں اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن سیلاب سے متاثرہ تعلیمی اداروں میں نقصان کا تخمینہ لگا رہا ہے۔
اجلاس کو وزیرِاعلیٰ بلوچستان اور صوبائی چیف سیکرٹری کی طرف سے بلوچستان میں جاری بارشوں کے حالیہ سلسلے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان اور صوبائی حکومت کے متاثرین کیلئے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سیلاب زدہ علاقوں میں تمام متاثرہ گھرانوں کو 30 ہزار کی بجائے 50 ہزار روپے فوری طور پر فراہم کئے جائیں، سیلاب متاثرہ خاندانوں کو 50 ہزار نقد رقم این ڈی ایم اے کی سرپرستی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے فراہم کی جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ متاثرین کو امداد کی فراہمی کے طریقہ کار کو شفاف رکھا جائے اور اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ نقد امداد کی فراہمی الیکٹرانک ٹرانسفر کے ذریعے کی جائے اور حقدار کو اس کا حق ملے۔
انہوں نے 50 ہزار نقد امداد کی تقسیم کا لائحہ عمل فلڈ ریلیف کوآرڈینیش کمیٹی کو فوری طور پر طے کرکے رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے حکم دیا کہ سیلاب کے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے ساتھ مشترکہ سروے کو 5 کی بجائے 3 ہفتوں میں مکمل کیا جائے، صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کی بروقت امداد کیلئے این ڈی ایم اے سے جلد از جلد مشترکہ سروے سے متعلق تعاون اور تاریخوں کے تعین کو یقینی بنائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی صوابدید ہے وہ وفاقی حکومت کی سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کوششوں کا حصہ بنیں تاہم وفاقی حکومت اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کو یقینی بنائے گی۔