اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وز یر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریاست چلانا کِھلنڈرے لوگوں کا کام نہیں۔ جب جنگل میں آگ لگ جائے تو درندے بھی اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے سب کو مل کر ان کی مدد کرنا چاہئے، مشکل کی گھڑی میں تمام صوبائی حکومتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے نے وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمرزمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حالیہ مون سون میں تباہ کن سیلاب نے 2010 کا ریکارڈ توڑ دیا ہے،بلوچستان اور سندھ کے علاقے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے حالات بھی اچھے نہیں، ملک معاشی بحران کا شکار ہے، ایسے موقع پر سیلاب نے معیشت کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، حکومت پاکستان، ریاستی ادارے سب ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں،بحالی کا مرحلہ اس سے بھی مشکل ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ سیلاب کی وجہ سے فصلوں اور انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ،قوم کی بڑی تعداد بھی متاثرین سیلاب کی مدد کے لیے سرگرم عمل ہے،دوسری جانب عالمی برداری ہماری مدد کر رہی ہے۔ موجودہ صورتحال میں سیاست پر بات نہیں کرنا چاہتے تھے،سب جانتے ہیں ہم آئی ایم ایف کو خیرآباد کر گئے تھے، ماضی کی حکومت نے آیی ایم ایف کا پروگرام لیا لیکن اصلاحات نہ کی،ماضی میں سابقہ حکومت نے ملک کو معاشی طورپر کمزورکیا لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ۔
سعد رفیق نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں فلڈ کانفرنس کی جس میں فوجی قیادت بھی بھی موجود تھی، بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے لیکن ملک کے لیے پنچاب اور خیبرپختونخواکے وزرائے اعلیٰ نہیں آئے۔
انہوں نے کہاکہ جو بھی مدد مل رہی ہے وہ بحالی کے لیے کم ہے، ریلوے کو بھی سیلاب میں نقصان ہوا ہے، کوئٹہ اور سبی کے راستے میں جو پل ہے اس کو بھی نقصان پہنچا ہے، ترکی سے چار ٹرین سامان لیکر یہاں آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے سب کو ایک چھت کے نیچے بیٹھنا چاہئے جو لڑائی کی سیاست کررہے ہیں انہیں کرنے دیں لیکن اب لڑائی کا وقت نہیں ہے بلکہ جو لوگ متاثر ہوئے ہیں ان کی بحالی و خدمت کا ہے ۔ وفاقی حکومت متاثرین کی بحالی کے لئے کوشش جاری رکھے ہوئے ہے ، مشکل وقت میں سب کو اکٹھا ہونا چاہئے توقع رکھتے ہیں کہ حکومت کی پوری کوشش ہو گی اس مشکل کی گھڑی میں تمام صوبائی حکومتوں کو ساتھ لیکر چلیں۔
وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت شہباز شریف کی قیادت میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کررہی ہے، ہمیں بھی لوگ کہتے ہیں کہ آپ کو سیاسی نقصان ہو رہا ہے ہم نے کہا ہمیں سیاسی نقصان ہو لیکن پاکستان کو نہ ہو۔ قمر زمان کائر نے کہا ہے کہ ٹیلی تھون صرف اعلان ہوتا ہے وہ رقم کہاں ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے ہم نے حکومت میں آ کر بہت مشکل فیصلے کئے ہیں ،ہمیں سب نے کہا آپ سیاسی نقصان کر رہے ہیں، لیکن ایسے مشکل فیصلے کرنا ہماری مجبوری تھی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا سیلاب آیا ہے ،سندھ میں 1750 ملی میٹر بارش ہوئی ہے ،بلوچستان اور پنجاب کا پانی سندھ میں شامل ہوتا ہے، سندھ کے دریاں میں پانی بہت زیادہ ہے ،لوگوں تک رسائی مشکل ہے ،ابھی تک کوئی اندازہ نہیں کہ کتنا نقصان ہوا ہے اور کتنے گھر ٹوٹے ہیں۔ ہمارے اوپر اعتراض ہو رہا ہے یہ حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے ،ہماری پوری کابینہ اپنے اپنے علاقوں میں کام کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان جلسے کرنے میں مصروف ہیں۔ کہا جا رہا ہے عالمی امداد میں ہیرا پھیری ہو رہی ہے ، اس لئے عالمی امداد نہیں مل رہی۔ قومی ادارے اور فوج حکومت کا حصہ ہیں ، ہمارے نوجوان مشکل وقت میں عوام کی خدمت میں مصروف ہیں، وہ ہر مشکل وقت میں اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں ، دیگر ممالک سمیت این جی اوز اور دوست اور مسلم ممالک بھی پاکستان کی مدد کررہے ہیں جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں ، مشکل کی اس گھڑی میں کسی کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔