ملتان : (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مخالفین الیکشن سےبھاگ گئے ہیں، مجھے پورا یقین تھا جلسے دیکھ کران کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوگئی تھیں، ضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن، انتظامیہ، مسٹرایکس کی مدد کے باوجود ان کا الیکشن میں صفایا ہو گیا، اب یہ ڈر رہے ہیں اگر اتوار کو الیکشن ہو جاتا تو ان کی تین وکٹیں مزید گر جانی تھیں،میرا چیلنج ہے جب بھی 9 حلقوں میں الیکشن ہو گا، تمام سیٹیں پی ٹی آئی جیتے گی، یہ اپنے امپائر ہونے کے باوجود نہیں جیت سکتے۔یہ ہارنے کے خوف سے وکٹیں اٹھا کر لے گئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملتان کے جذبے اورجنون کوسلام پیش کرتا ہوں، خواتین کو بھی سلام پیش کرتا ہوں،مہر بانو قریشی کا مخالف امیدوار پیسے کی پوجا کرتا ہے،کبھی پیسے کی پوجا نہیں کرنی،آجکل میرے ایم پی ایز کو پارٹی چھوڑنے کے لیے دھمکیاں دی جارہی ہیں،اینکرز، صحافیوں کو ڈرایا جا رہا ہے، پیسے کے بت کے علاوہ ایک خوف کا بت بھی ہے،خوف کے بت سے ڈرنے والا کبھی بڑا کام نہیں کر سکتا، ہم نے رحمت اللعامین اتھارٹی بنائی تاکہ بچوں کونبی کی زندگی بارے پتا چلے،مدینہ کی ریاست دنیا کا سب سے بڑا انقلاب تھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ ہمیں حکم دیتا ہے کہ اپنے نبی ﷺ کے راستے پر چلو، میری کوشش ہے ہم اپنے نبی ﷺکے راستے پر چلیں، نبی ﷺ کے راستے پر چل کر ہم ایک عظیم قوم بن سکتے ہیں،ہم نے حقیقی آزادی لیکر ملک کو آزاد کرنا ہے،زرداری، نوازشریف ملک کا پیسہ 30 سال سے لوٹ رہے ہیں،یہ وہ لوگ ہے جو بیرونی ملکوں کے حکم پر ہمارے فیصلے کرتے ہیں،یہ امریکی سازش کے تحت اقتدار میں آئے،یہ روس سے سستا تیل نہیں لے سکتے کیونکہ اپنے آقا سے ڈرتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ملک کواپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہو گا، جب تک اپنے پاؤں پر کھڑے نہیں ہوتے ہرے پاسپورٹ کی عزت نہیں ہو گی، دو ماہ میں پاکستان کی معیشت نیچے جا رہی ہے، بجلی، ڈیزل کی قیمت دُگنا ہو چکی ہے، کسان کا برا حال ہے، ملک میں انڈسٹری بند اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، ہمارے دورمیں ریکارڈ ایکسپورٹ ہو رہی تھی، ہمارے دورمیں چار بڑی فصلوں کی تاریخی پیداوار ہوئی، ہماری حکومت میں کسانوں کو پہلی دفعہ پورا معاوضہ دیا گیا، ہماری حکومت نے ہر خاندان کو 10 لاکھ کی انشورنس دی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت سود کے بغیر قرض دے رہے تھے، ہمارے دورمیں ملک ترقی کر رہا تھا تب سازش کے تحت حکومت گرائی گئی، ہم نے ان سے اپنے آپ کو آزاد کرنا ہے، ضمنی الیکشن میں اپنی آنے والی نسل کو بچانے کے لیے ان کو شکست دینی ہے، آج سارا دن عدالت میں گزارا، کیس پر بات نہیں کرونگا، جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرسکتا، جب تک عدالتیں انصاف نہیں دیں گی کوئی بھی ملک ترقی نہیں کرسکتا، کفرکا نظام چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نہیں۔26سال پہلے پارٹی بنائی توانصاف کومنشورمیں شامل کیا، مجھے ابھی بھی مشورے دیئے جارہے ہیں اسمبلی میں چلے جاؤ ان کے ساتھ بیٹھ کرمعاملات طے کرو۔
انہوں نے کہا کہ 2 خاندان 30 سال سے ملک لوٹ رہے ہیں،ہرکسی کے ساتھ بات کو تیار ہوں لیکن چوروں سے کبھی بات نہیں کروں گا، جب کوئی معاشرہ چوری کو برا نہ سمجھے وہ قوم اپنی قبر کھود دیتی ہے، چور نیب کی عدالت میں جاتے ہیں تو اس پر پھول پھینکے جاتے ہیں، اسی لیے اللہ نے امربالمعروف کا حکم دیا ہے برائی کے خلاف جہاد کرو اوراچھائی کا ساتھ دو، قرآن میں کہیں نہیں لکھا بدی کے ساتھ مفاہمت کرو، پاکستان میں چھوٹے چورجیل،بڑے ڈاکووزیربن جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے قبضہ گروپوں کا مقابلہ کرنا ہے، یہ دو کرپٹ خاندان اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں، ن لیگ نے ڈنڈے لیکر سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا، ایسا پاکستان میں کبھی نہیں ہوا تھا،نوازشریف کی حکومت میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا تھا،ڈنڈے لیکر 1997ء میں جسٹس سجاد علی شاہ کی عدالت پر حملہ کیا گیا،سابق چیف جسٹس سجادعلی شاہ جان بچا کرعدالت سے بھاگے،ان لوگوں پراس وقت کوئی ایکشن نہیں لیا گیا،ان چوروں کوہمارے اوپرمسلط کیا گیا،نوازشریف لندن بیٹھا ہے کہتا ہے پہلے کیسزختم پھراین آراولیکرآؤں گا،نوازشریف نے ملک کے اربوں روپے لوٹے،جب تک طاقتور کو قانون کے نیچے نہیں لاتے قوم آزاد نہیں ہوتی،ہرجگہ کمزورآدمی پرظلم ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چار ماہ میں انہوں نے ہمیں دلدل میں پھنسادیا ہے،ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں،اوورسیزپاکستانی ہمیں بیرون ملک قرضوں سے آزادی دلا سکتے ہیں، اوورسیز پاکستانی ملک میں انصاف نہ ہونے کی وجہ سے انویسٹمنٹ نہیں کر رہے، اللہ نے مجھے باری دی تو اوورسیزپاکستانیوں کے لیے آسانیاں پیدا کروں گا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ الیکشن سے بھاگ گئے ہیں،مجھے پورا یقین تھا جلسے دیکھ کران کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوگئی تھی،ضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن، انتظامیہ، مسٹرایکس کی مدد کے باوجود ان کا ضمنی الیکشن میں صفایا ہوگیا،اب یہ ڈر رہے ہیں اگر اتوار کو الیکشن ہو جاتا تو ان کی تین وکٹیں مزید گر جانی تھیں،میرا چیلنج ہے جب بھی 9 حلقوں میں الیکشن ہو گا، 9 اور صفرکا نیتجہ آئے گا،یہ اپنے امپائر ہونے کے باوجود نہیں جیت سکتے، بھارت میں ان کے امپائروں کے باوجود ان کو شکست دے کر آیا تھا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ 17 جولائی کو ہم نے چیف الیکشن کمشنر، انتظامیہ، مسٹرایکس کو بھی ہرایا،جب بھی الیکشن ہونگے سب کو چیلنج ہے جو مرضی کر لو قوم فیصلہ کر بیٹھی ہے، ان کی پوری کوشش ہے کسی طرح مجھے میچ سے نکالا جائے،جب چھوٹے ہوتے تھے جو ٹیم ہاررہی ہوتی تھی وکٹیں اٹھا کر بھاگ جاتی تھی،یہ ہارنے کے خوف سے وکٹیں اٹھاکرلے گئے ہیں۔ والد اگر ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ان کے سارے بچے تحریک انصاف کا ساتھ دیتے ہیں،قوم میں آج شعور آ گیا ہے،اب تو بوڑھے بھی فیصلہ کرچکے ان جماعتوں کا ساتھ نہیں دینا،یہ میچ سے بھاگ گئے ہیں جب بھی میدان میں آئیں گے ان کو پھینٹا لگانا ہے،عام انتخابات میں دوتہائی اکثریت دلوانی ہے تاکہ حقیقی آزادی کا انقلاب لاسکیں۔
مہر بانو قریشی
اس سے قبل این اے 157 سے پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار مہر بانو قریشی نے کہا کہ ٹھپے لگنے سے پہلے ہی مخالفین دم دبا کر بھاگ گئے، آر ہوا پار ہوا تیر کے ٹکڑے چار ہوئے،جب بھی الیکشن ہو گا تمہیں شکست دیں گے،یہ جنگ دو نظریوں کی جنگ ہے،عمران خان نے حکومت قربان کردی لیکن عوام کا سودا نہیں ہونے دیا۔
شاہ محمود قریشی
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عدالت میں 6 گھنٹے سماعت کے بعد عمران خان ملتان پہنچے ہیں،عمران خان کا جلسے میں آمد پرشکرگزارہوں، ضمنی الیکشن میں عوام نے ثابت کردیا عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، چالیس سال اقتدارمیں رہنے والوں نے کوئی ڈیم نہیں بنایا،آج سیلاب سے غریبوں کا سب کچھ اجڑ گیا ہے، یہ مسلم لیگ(ن)،پیپلزپارٹی کی غفلت ہے،عمران خان کے دور میں 10 ڈیم پر کام شروع ہوا۔
انہوں نے کہا کہ این اے157کا بیشترعلاقہ کاشتکاروں کا ہے،کسانوں میں اتنی سکت نہیں بجلی بل ادا کرسکیں، آج ڈی اے پی کی بوری14ہزار700روپے کی ہوچکی ہے، عمران خان نے ڈیزل کی قیمت کم کی تھی،ظالموں نے بجلی،ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کردیا، شہبازشریف نے سیلاب کے دوران فنڈ جمع کرنے کا اعلان کیا،شہبازشریف کے اکاؤنٹ میں کسی نے پیسے جمع نہیں کرائے،عمران خان نے ٹیلی تھون میں ساڑھے5ارب اکٹھے کیے، حکومت کی ناقص پالیسیوں نےفوڈ سیکیورٹی داؤپرلگادی ہے۔ عمران خان کی حکومت میں صدی کی بڑی آفت کورونا آیا،عمران خان نے کورونا کے دوران معاشی پہیے کو رکنے نہیں دیا تھا،آج ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، کہتے تھےعمران کی ٹیم ناتجربہ کارمہنگائی کنٹرول نہیں کرسکی،پی ڈی ایم کی حکومت میں مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے،پیاز، ٹماٹر، گوشت، سبزیوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں،یہ ناکام اوربدنام حکومت بھی ہیں۔
گرفتار کرنے کی کوشش ہو رہی، جیل گیا تو اور خطرناک ہو جاؤں گا: عمران خان
اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اتنی پولیس زندگی میں نہیں دیکھی، ایسا لگ رہا تھا جیسے کلبھوشن عدالت آ رہا ہو۔
صحافی کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ عدالت میں ججز کے سامنے معافی مانگیں گے جس پر انہوں نے کہا کہ آپ سے این او سی لوں گا، آپ کا کافی تجربہ ہے۔
گرفتاری سے متعلق سوال پر پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ حکومت بہت دیر سے مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اگر میں جیل گیا تو اور زیادہ خطرناک ہو جاؤں گا۔ باقی باتیں بعد میں کریں گے، ایسا نہ ہو کہ ججز کو پریشانی ہو، مجھے تو عدالت آتے آتے بھی 15 منٹ لگ گئے۔
عدالتی سماعت کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے دور میں کسی کے خلاف سیاسی کیس یا گرفتاریاں نہیں کیں، کچھ کیس تھے جنکا بعد میں پتہ چلتا تھا ایسا ہوا ہے، میں نے اپنے دور میں کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی، کچھ وضاحت کرنا چاہتا تھا،ہر بات کا تناظر ہوتا ہے کس تناظر میں بات کی گئی،مجھے موقع نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ پڑھ لیں کہ ملک کس طرف جا رہا ہے جو مرضی کر لیں الیکشن کے بغیر حالات صحیح نہیں ہونگے۔