سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہرطرف تباہی، امراض پھوٹ پڑے، ادویات کی قلت

Published On 19 September,2022 01:10 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک بھر میں آنے والا سیلاب اپنے پیچھے تباہی چھوڑ گیا، ہر چیز برباد، متاثرہ علاقوں میں زندگی برائے نام، اکثر مقامات پر کئی کئی فٹ پانی تاحال موجود ہے۔

سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور جنوبی پنجاب میں ہرطرف تباہی سے اموات کی تعداد 1545 ہوگئی ہے، 24 گھنٹے میں مزید 10 افراد زخمی ہوئے ہیں، 19 لاکھ سے زائد مکانات تباہ، 12 ہزار کلومیٹر سے زائد سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض بھی پھوٹ پڑے ہیں، متاثرین بے یارو مدد گار کسی مسیحا کے منتظر ہیں، انفراسٹرکچربھی تباہ ہوچکا ہے، دور دراز دیہات تک امداد پہنچانا بڑا امتحان بن گیا ہے۔

بلوچستان میں بھی بپھری موجوں نے ہر چیز تہس نہس کردی ہے، اربوں روپے کی املاک تباہ ہوچکی، غذائی قلت کی وجہ سے متاثرین کو نئی آفت نے آن لیا ہے، پنجاب کے جنوبی علاقوں میں بھی صورتحال انتہائی ابتر ہے، بے گھری کا دکھ جھیلنے والے مسیحا کے منتظر ہیں۔

شدید بارشوں کے بعد سندھ میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں سے لاکھوں گھر تباہ اور سڑکیں کھنڈر بن گئی ہیں، کھیت کھلیان بھی بربادی کی داستان بن گئے، کھڑی فصلیں خراب ہوچکی، جمع پونجی سے محروم کسانوں کو مستقبل کی فکر ستانے لگی، کھلے آسمان تلے پڑے متاثرین پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں بھی بارشوں اور سیلاب سے بڑی تباہی ہو چکی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، بنوں میں بارش نے پھر قیامت ڈھادی ہے، نواحی علاقے غوری والا میں مکان کی چھت گرنے سے دو کم سن بھائی جاں بحق ہوگئے ہیں، لواحقین غم سے نڈھال ہیں۔

دوسری جانب حاليہ بارشوں و سيلاب سے انفراسٹرکچر کی تباہی پراین ڈی ایم اے نے یومیہ رپورٹ جاری کردی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک بھر میں 8958 گھروں کو جزوى نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 13 ہزار سے زائد گھروں کو مکمل نقصان پہنچا، اب تک 11 لاکھ 44 ہزار 787 گھروں کو جزوى طور پر نقصان ہوا، بارشوں اور سيلاب سے 778560 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں۔

این ڈی ایم اے رپورٹ میں کہا گیا کہ دريائے سندھ میں کوٹرى کے مقام پر تاحال درميانے درجے کا سيلاب ہے، گزشتہ چوبيس گھنٹے میں بارشوں اور سيلاب سے کوئى موت نہیں ہوئى، ملک بھر میں اب تک ہونے والى اموات کى کل تعداد 1545 ہے، 24 گھنٹے میں مزید 10 افراد زخمی ہوئے ،تعداد 12ہزار860 ہوگئی۔
 







×

آپ کی رائے

کیا چھوٹے صوبوں کا قیام پاکستان میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے لیے ضروری ہے