اسلام آباد: (دنیا نیوز) اوپیک میں امریکا مخالف حکمت عملی پر پاکستان کی حمایت پر مملکت خوش ہے جس کے بعد ممکنہ طور پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان رواں ماہ پاکستان آئیں گے ، تاہم موجودہ غیر یقینی سیاسی صورتحال میں مزید خرابی دورے میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد کا نومبر کے تیسرے ہفتے میں دورہ پاکستان متوقع ہے، یہ دورہ 21 نومبر کو ہونے کا امکان ہے، رواں ہفتے کے آخر میں سعودی عرب کی خصوصی سکیورٹی ٹیم پاکستان پہنچے گی، سعودی خصوصی سکیورٹی ٹیم ایم بی ایس کے دورے کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کا حتمی جائزہ لے گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے میں پاکستان کو 4.2 ارب ڈالرز کے اضافی بیل آوٹ پیکج ملنے کی توقع ہے، محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں مضبوط سرمایہ کاری متوقع ہے، دورے کے دوران متعدد پاک سعودی پیٹرولیم معاہدوں کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے پٹرولیم کے شعبہ میں آئل ریفائنری کے قیام پر معاہدہ بھی متوقع ہے، سعودی عرب گوادر میں جدید آئل ریفائنری کے قیام میں مدد کرے گا، گوادر میں 10 ارب ڈالرز کی لاگت سے جدید آئل ریفائنری کے قیام کی سعودی عرب چین کے ساتھ مل کر مدد کرے گا، چینی کمپنیاں اس منصوبے کی تکمیل کے بعد ابتدائی طور پر ریفائنری کو چلائیں گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق موجودہ غیر یقینی سیاسی صورتحال میں کسی قسم کی مزید خرابی سعودی ولی عہد کے دورے میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ہے، اوپیک میں امریکا مخالف سعودی حکمت عملی پر پاکستان کی حمایت سے سعودی عرب پاکستان سے خوش ہے۔