اسلام آباد: ( دنیا نیوز ) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 18 یا 19 نومبر کے بعد ہی آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت ہوگی، سپہ سالار کی تعیناتی کے لئے مسلم لیگ ن کا کوئی فیورٹ نام نہیں ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف سے سوال کیا گیا کہ کیا سابق صدر آصف علی زرداری اور شہباز شریف کے درمیان آرمی چیف کے نام پر ڈیڈ لاک ہے ؟ جس کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ابھی آرمی چیف کے نام کے حوالے سے مشاورت ہی نہیں ہوئی تو ڈیڈ لاک کیسے ہوگا، 18 یا 19 نومبر کے بعد ہی آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت ہوگی، جو نام فوج بھیجے گی اسی پر ہی مشاورت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک فوج نے آرمی چیف کی تعیناتی کے لئے نام نہیں بھیجا، عمران خان کے حالیہ بیانات پر قانونی کارروائی ہونی چاہیے، عمران خان ذاتی مفاد کے لئے قومی مفاد سے کھیل رہے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان الزامات لگا کر ہمارے بین الاقوامی تعلقات کو خراب کر رہے ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین کا اپنے ذاتی مفاد کے لئے ملکی سالمیت اور وقار سے کھیلنا جرم ہے۔