لاہور: (دنیا نیوز) وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر فائرنگ کرنے والے ملزم نوید کی ویڈیو کیسے لیک ہوئی، پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی کو ٹاسک سونپ دیا گیا، محکمہ داخلہ کے مراسلے پر ائی جی پنجاب نے اے آئی جی انکوائریز کو 12 نومبر کو تحقیقات کا حکم دے دیا، متعلقہ افسر کو 3 روز میں انکوائری کرکے رپورٹ بھجوانے کا حکم دیا گیا تھا، افسران ہنگامی ڈیوٹیوں پر ہونے کی وجہ سے انکوائری مکمل کرنے کے لئے مزید 3 روز کا وقت مانگ لیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اے آئی جی انکوائریز نے وزیر آباد جائے وقوعہ اور تھانے کا دورہ کرلیا، انکوائری کے لئے چوہنگ سی ٹی ڈی آفس کا دورہ بھی کیا، تمام افسران کو 8 نقاطی سوالنامہ فراہم کردیا گیا، کنٹیز کے گرد نواح 521 جبکہ 150سنائپرز چھتوں پر تعینات تھے۔
پولیس حکام کے مطابق تمام افسران و ملازمین اپنی اپنی ڈیوٹی پر موجود تھے، بلٹ پروف شیٹ اور روسٹرم بھی پولیس کی درخواست کے باوجود استعمال نہیں کیا گیا، فائرنگ 4 بج کر 7 منٹ جبکہ ملزم نوید کو 4 بج کر 12 منٹس پر پولیس نے قریبی کباڑ خانے سے پکڑا، 4 بج کر 53 منٹ سے ساڑھے 6 بجے تک کی تھانے کے کیمروں کی ویڈیو حاصل کرلی گئی۔
اس حوالے سے پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ ویڈیو شواہد کے ذریعے تعین کیا جائےگا کہ ویڈیو کس کے موبائل سے بنائی گئی، ویڈیو کس کس کو بھجوائی گئی اس سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی، ساڑھے 6 بجے کے قریب سی ٹی ڈی افسران تھانے سے لے کر لاہور روانہ ہوگئے۔