اسلام آباد: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے آئندہ 24 گھنٹوں میں پیشرفت متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران اہم سکیورٹی ادارے کے سربراہ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق ذرائع ملاقات میں آرمی چیف کی تقرری اہم تعیناتیوں سے متعلق امور زیر غور آئے، اس دوران پاک فوج میں اہم تعیناتیوں سے متعلق مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران آرمی چیف کی تعیناتی پر پیشرفت متوقع ہے۔
خیال رہے کہ 29 نومبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں، ان کی تقرری موضوع بحث بن چکی ہے۔ اگر سینیارٹی کا جائزہ لیا جائے تو اس وقت پانچ لیفٹیننٹ جنرلز نئے سپہ سالار کیلئے امیدوار ہیں۔
ان امیدواروں میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے چند ہفتے قبل لندن کا دورہ کیا جہاں انہوں نے نواز شریف سے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر مشاورت کی اور واپسی کے بعد تمام اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا۔
یاد رہے کہ 19 نومبر کو پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے صدر عارف علوی کو آرمی چیف کے تقرر کے عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا کرنے سے گریز کا مشورہ دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا صدر عارف علوی پاکستانی عوام، آئین، جمہوریت کے ساتھ وفاداری دکھائیں گے یا عمران خان سے دوستی نبھائے گا، امید ہے اس وقت آئین و قانون کے تحت ساری چیزیں چلیں گی، اگر صدر عارف علوی نے کچھ گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو پھر انہیں نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ وزارت دفاع کو وزیراعظم کا خط موصول ہو گیا ہے، جس کے بارے میں جی ایچ کیو کو آگاہ کر دیا گیا ہے، ایک سے تین روزتک سارا مرحلہ تکمیل تک پہنچ جائے گا، سارا ہیجان ختم ہوجائے گا اس کے بعد عمران خان سے بھی دوہاتھ کرلیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایک ادارہ آج 75 سال بعد برملا کہہ رہا ہے ہم نیوٹرل ہیں، میں سیریس بات کرتا ہوں، پیچھے تھوڑی گپ بازی ہو رہی ہے، عمران خان نے نیوٹرل لفظ کو طعنہ بنادیا ہے۔ تقرری پراسس پرایک ہیجان برپا کیا گیا، عمران اقتدار کی جدائی میں پاگل ہوئے ہیں، عمران خان اپنے حربوں سے اداروں کے احترام کونقصان پہنچا رہے ہیں۔ عمران خان اداروں پرحملہ نہ کریں، عمران خان اداروں کے تعاون کے باوجود کچھ نہیں کر سکے بلکہ شرمندہ ہو، اس بندے نے اپنے ایم این ایز کو چور، چور کہنا سکھایا، ہزار، پندرہ سو ورکرز اس کے جی ٹی روڈ پر رل رہے ہیں، عمران خان خود آن لائن خطاب کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کو آرمی چیف کی تعیناتی کے بارے میں وزیراعظم کا خط موصول ہو گیا ہے، جس کے بارے میں جی ایچ کیو کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ایک سے تین روزتک سارا مرحلہ تکمیل تک پہنچ جائے گا، سارا ہیجان ختم ہوجائے گا اس کے بعد عمران سے بھی دوہاتھ کرلیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جس طرح پیشگوئیاں کی جا رہی ہے سمری جائے گی تو وہ لیکر بیٹھ جائیں گے، اس ملک اورافواج کے لیڈرک ی تعیناتی ہے، جو برملا کہہ رہے اپنے آپ کو نیوٹرل کر لیا ہے انہیں سپورٹ کرنی چاہیے، مجھ سے پوچھا گیا آپ اور راولپنڈی ایک پیج پر ہیں، میں نے کہا عمران کی طرح مفادات کا کوئی پیج نہیں، آئین وقانون کا پیج ہے، عدلیہ سمیت تمام اداروں کو اس پیج پر ایک ہونا پڑے گا، عدلیہ کی تاریخ بھی ہماری تاریخ طرح قابل فخرنہیں، ذاتی مفادات والا پیج نہیں وہ خواہشات، مفادات ہے، امید ہے تمام ادارے آئین وقانون کے پیج پرآئیں گے۔