اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا وائٹ پیپر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے، 2018ء میں پی ٹی آئی کو مستحکم معیشت کا حامل پاکستان ملا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی معیشت کو چیلنجز درپیش ہیں، مسلم لیگ ن کے سابق دورمیں ملکی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی تھی، پی ٹی آئی کے دور میں مالیاتی خسارہ عروج پر پہنچا، پی ٹی آئی دور میں محصولات میں بھی ریکارڈ کمی ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں معاشی شرح نمو 6.1 فیصد تھی، پی ٹی آئی دورمیں ادویات کی قیمتوں میں 300 سے 500 فیصد اضافہ ہوا، اشیائےخور و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا، موجودہ حکومت نے 6 ماہ کی مختصر مدت میں 3000 ارب سے زائد محصولات اکٹھے کیے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی پریزنٹیشن سلیکٹڈ تھی، پی ڈی ایم حکومت کو ملا کیا؟ اس بات کو نظر انداز کیا گیا، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ 2018ء میں فسکل ڈیفسٹ 7.6 فیصد تھا یہ بات غلط ہے، 2018 میں فسکل ڈیفسٹ 5.8 فیصد تھا، 2018 میں مہنگائی 4.7 فیصد تھی، 2019 میں 6.8 فیصد تک پہنچ گئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ بجلی، پٹرول، آٹے سمیت اشیائے ضروریہ 100 سے 200 فیصد مہنگی ہوں گی، انہوں نے یہ نمبر غلط دئیے، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ 5.5 ملین نوکریاں پیدا کی گئیں، یہ بھی غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کےدورمیں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر توجہ نہیں دی گئی، تجارتی خسارے کو کم کرنے کیلئے اقدامات نہیں کیے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں تنقید کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا، پی ٹی آئی نے کسی سکیورٹی آپریشن کیلئے فنڈز مختص نہیں کیے، مسلم لیگ ن کےسابق دورمیں ضرب عضب اور دیگر آپریشنز کیلئے فنڈز فراہم کیے گئے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ نوازشریف دورمیں برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ کیا گیا تھا، پی ٹی آئی دور میں محصولات اور برآمدات میں کمی ہوئی، پی ٹی آئی نے تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں نہیں بتایا، اتحادی حکومت کے دور میں درآمدات میں 16.2 فیصد کمی ہوئی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 2018ء میں بجٹ خسارہ 7.6 نہیں 5.8 فیصد تھا، تحریک انصاف کا اپنے دور میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھنے کا دعویٰ غلط ہے، ہمارے گزشتہ دور میں پاکستان سٹاک ایکسچینج جنوبی ایشیا کی بہترین مارکیٹ قرار دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی دور میں مہنگائی میں 11 فیصد اضافہ ہوا، 2018ء میں مہنگائی کی شرح 4.7 فیصد تھی، پی ٹی آئی اپنے دور میں پالیسی ریٹ 7.5 سے 13.25 فیصد پر لے کر گئی۔