لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے، سیاسی استحکام اکیلے وفاقی حکومت نہیں لا سکتی تمام جماعتوں کو مل بیٹھنا ہوگا۔
احتساب عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ اداروں کی بہتری کیلئے اقدامات کئے ہیں، جلد نتائج سامنے آ جائیں گے، خان پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پر چھوڑ گئے تھے، پی ڈی ایم سیاسی اور نظریاتی اختلاف کے باوجود اکٹھی ہے، سیاسی استحکام چاہئے وفاقی حکومت اکیلے استحکام نہیں لا سکتی، تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مائنس نہیں ہو سکتا، بھٹو صاحب آج تک مائنس نہیں ہوسکے، آدمی مائنس اپنے کاموں کی وجہ سے ہی ہو تا ہے، سپریم کورٹ میں ریلوے سے متعلق کیس لگ گیا ہے، چیف جسٹس نے کہا ریلوے لائف لائن ہے، ریلوے کو بہتر بنانے کیلئے ریاستی تعاون کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ جب ملک میں اتنا بڑا بگاڑ پیدا ہو جائے تو 2 یا 4 ماہ میں اس کو ٹھیک نہیں کیا جاسکتا، پی ڈی ایم سیاسی اور نظریاتی اختلاف کے باوجود اکٹھی ہیں، یہ ملک میں اہم تجربہ ہوا جس کا پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا، عمران خان پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پر چھوڑ گئے تھے، اگر ملک کو واقعی چلانا چاہتے ہیں تو صرف سیاسی جماعتوں کو نہیں اداروں کو بھی ایک نقطے پر آنا پڑے گا۔
خواجہ برادران کیخلاف پیراگون ریفرنس کی سماعت23 جنوری تک ملتوی
قبل ازیں احتساب عدالت نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ایم پی اے سلمان رفیق کے خلاف پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی سکینڈل کیس کی سماعت 23 جنوری تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت نے خواجہ برادران کی بریت کے خلاف گواہان کو بیان قلمبند کرانے کے لئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے، نیب ریفرنس میں ٹوٹل 122 گواہان شامل ہیں۔
یاد رہے خواجہ برادران پر پیراگون سکینڈل میں فرد جرم عائد کی جا چکی ہے، خواجہ برادران نے فرد جرم عائد ہونے پر صحت جرم سے انکار کیا تھا،عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے صحت جرم کے انکار پر گواہان کو طلب کیا تھا۔
نیب ریفرنس کے مطابق خواجہ برادران پر پیرا گون سٹی میں مبینہ طور پر مالی فوائد حاصل کرنے کا الزام ہے، خواجہ برادران اور ندیم ضیاء نے 4 ارب روپے کی 800 مرلہ اراضی فروخت کی۔