بیجنگ،اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ دوطرفہ تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ کی توقع ہے، دونوں ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ، قابل تجدید توانائی اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پر عزم ہیں۔
ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر سوئٹزر لینڈ میں چینی خبر رساں ادارہ ژنہوا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ 71 سال کے دوران پاک چین رہنماؤں کی کئی نسلوں نے پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو پروان چڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات باہمی احترام، اعتماد اور افہام و تفہیم پر مبنی ہیں، دونوں ممالک بنیادی دلچسپی کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان اور چین علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے پر یقین رکھتے ہیں اور قومی ترقی اور خوشحالی کے مشترکہ خواب میں بھی شریک ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) اور2013 ء میں چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) جیسے نئے اقدامات کی بدولت بھی پاک چین باہمی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیو ورلڈ آرڈر سے ترقی پزیر ممالک مشکلات کا شکار،تنہا چیلنجز سے نہیں نمٹ سکتے: بلاول
وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ آج پاکستان اور چین کے درمیان کثیر جہتی شراکت داری قائم ہے، ہمارے درمیان مضبوط تذویراتی اور دفاعی تعاون ہے، ہمارے اقتصادی اور تجارتی تعلقات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت دونوں ممالک کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں اور ہم نے مالیات، سرمایہ کاری اور صنعتی شعبوں میں قریبی روابط کو نہ صرف برقرار رکھا ہے بلکہ ان کو فروغ دیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چین پاکستان کے طلبہ کے لئے اولین منزل بن چکا ہے اور ہمارے لوگوں کے چینی لوگوں کے ساتھ مضبوط روابط ہیں جن کی آبیاری فنکاروں، ماہرین تعلیم، سائنسی برادری اور میڈیا نے کی ہے، انہوں نے کہا کہ 2013ء میں شروع کیا گیا سی پیک منصوبہ ایک راہداری منصوبہ ہے جو پاکستان کی گوادر کی بندرگاہ کو شمال مغربی چین کے سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے میں کاشغر سے جوڑتا ہے، اس کا مقصد توانائی، ٹرانسپورٹ اور صنعتی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو زرداری کی سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سڑکوں اور ریلوے، توانائی کے منصوبوں، بندرگاہوں اور خصوصی اقتصادی زونز سمیت ملک کے جدید نقل و حمل کے نیٹ ورکس میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ سی پیک نے پاکستان کی ترقی اور بالخصوص اقتصادی ترقی کو روغ دینے کا موقع فراہم کیا ہے، پاکستان اور چین کے درمیان دو طرفہ تجارتی روابط کے نقطہ نظر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعلقات پاک چین ہمہ موسمی تذویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کا مرکز ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کورونا کی وبائی مرض سے پہلے کی سطح سے بڑھ چکے ہیں، چین ہماری اعلیٰ برآمدی منڈیوں میں سے ایک ہے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے، دونوں ممالک کے درمیان ایک وسیع آزاد تجارتی معاہدہ (سی پی ایف ٹی اے) بھی موجود ہے جو ہمارے وسیع تر اقتصادی تعلقات میں نمایاں مقام کا حامل ہے۔