حیدر آباد: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نے تمام دروازے کھٹکھٹا لئے، اب عوامی فیصلے ہوں گے، جلد عوام سڑکوں پر نکلیں گے۔
حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ تاریخ نے پچھلے دنوں ایسے بلدیاتی انتخابات کو دیکھا ہے جس کی نظیر نہیں ملتی، شہری آبادی کو کم سے کم دکھانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے، 7 سال پہلے ہونے والی مردم شماری بھی غیر منصفانہ کی گئی، مہاجروں کی آبادی 25 فیصد بھی نہیں دکھائی جاتی رہی۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ماضی میں ثبوت ملنے کے باوجود بھی مردم شماری صحیح نہیں کی گئی، سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینا چاہئے تھا، ایم کیو ایم نے انصاف کیلئے بہت زیادہ انتظار کر لیا، ہم نے تمام دروازے کھٹکھٹا لئے، اب عوامی فیصلے ہوں گے، جلد عوام سڑکوں پر نکلیں گے، حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے مکمل نتائج نہیں آئے، کراچی میں عوام نے ووٹ ڈالا پر کسی کے پاس پورا مینڈیٹ نہیں۔
کنوینئر ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ حقیقی جدوجہد کیلئے ہم سب ایک ہو چکے ہیں، اس وقت مضبوط ایم کیو ایم آپ کے سامنے بیٹھ چکی ہے، ہمیشہ ہماری آواز میں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے، اگر ایم کیو ایم حکومت میں شامل نہ ہو تو حکومت تو کیا جمہوریت بھی نہیں بچ سکتی، لیاقت آباد کے دکاندار پورے لاہور سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں، ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کو غیر سنجیدگی کی وجہ سے چھوڑا، ایوان اور اقتدار ہماری ٹھوکروں پر رہا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نے 70 یوسی کم گننے کی بات کی، سندھ حکومت نے 53 یونین کمیٹیز پر تو مان لیا، 53 یونین کونسلز کو کراچی میں شامل کرو، اگر وہ شامل ہو گئیں تو باہر رہ کر بھی الیکشن جیت گئے، یہ سندھ حکومت کا رویہ اور دھاندلی ہے، ابھی تو معاملہ شروع ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دھرنے اور احتجاج ہی کرنے ہیں تو پھر آپ جلد دیکھ لیں گے، آپ سمجھتے ہیں کہ میئر بنا لیں گے اور ہم خاموش بیٹھ جائیں گے تو یہ آپ کی بھول ہے، حیدر آباد کا چئیرمین و کونسلر وزرات دفاع یا فارن منسٹری میں مداخلت نہیں کرتا اپنے کچرے کے نظام کو دیکھتا، مودی کی جو کشمیر میں ٹریٹمنٹ ہے وہی یہاں ان کی ہے کہ اکثریت کو کم کیا جا رہا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ بڑا کمال کر لیا آپ نے، ہم نے بائیکاٹ کیا آپ کا مئیر آگیا کیا سب اچھا ہو جائے گا؟ ہم مانیں گے نہیں، اپنا حق لیں گے آئینی طریقے سے، میں ریاست کے تمام ستونوں کو کہتا ہوں ہوش کے ناخن لو ہم نے پاکستان کو چلانے کیلئے قربانیاں دی ہیں، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دیہی علاقے ملا کر حیدر آباد میں کامیابی حاصل کی ہے، پیپلزپارٹی کا 71 کے بعد جو کردار رہا ہے اس پر شہری علاقوں سے ووٹ نہیں ڈلیں گے۔