راولپنڈی : ( دنیا نیوز ) سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ ( اے ایم ایل ) اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے زیر استعمال لال حویلی سیل کر دی گئی۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان نے لال حویلی کے 7 یونٹس سیل کئے جبکہ متروکہ وقف املاک نے آپریشن کیلئے پولیس اور ایف آئی اے سے مدد لی۔
واضح رہے کہ شیخ رشید نے متروکہ وقف املاک کی جانب سے لال حویلی کے خلاف کارروائی کو چیلنج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:شیخ رشید نے لال حویلی سیل کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی
یاد رہے کہ سربراہ عوامی مسلم لیگ کے بھتیجے اور سابق ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق نے 3 روز قبل اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ لال حویلی سیل کرنے کی تیاری کی جارہی ہے، حویلی ہماری ذاتی ملکیت ہے جس کی دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں۔
شیخ رشید کا ردعمل
دوسری جانب سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رات میں مجھے گرفتارکرنا چاہتے تھے، میں ادھر ادھر ہوگیا، یہ لال حویلی ہماری ملکیت ہے ، بہانہ بنا کر انہوں نے حویلی کو سیل کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں حویلی میں موجود نہیں تھا، معاملے کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کر رہے ہیں ، متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا ۔
سابق وفاقی وزیر نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے لوگوں کی دکانوں کو سیل کردیا ہے ، صرف لوگوں کی توجہ مہنگائی اور پٹرول سے ہٹانے کیلئے یہ ایسا کررہے ہیں ، اگر یہ پراپرٹی ہماری ذاتی نہیں تو جو چور کی سزا ہے ہمیں دے دی جائے ۔