بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو 7سال مکمل

Published On 03 March,2023 10:09 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز ) پاکستان میں دہشتگردی کا نیٹ ورک چلانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو 7 سال مکمل ہوگئے۔

کلبھوشن سدھیر یادیو حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاکستان میں دہشتگردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا ، کلبھوشن کو پاکستانی ایجنسیوں نے 3 مارچ 2016 کو چمن کے علاقے ماشخیل سے گرفتار کیا تھا۔

کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا کمانڈر رینک کا حاضر سروس آفیسر تھا ، 53 سالہ جاسوس کلبھوشن یادیو 2003 سے بھارتی ایجنسی ”را“ کے لئے پاکستان میں منظم دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث تھا، کلبوشن 2003 میں ایران کی بندرگاہ ’ چاہ بہار‘ میں جعلی پاسپورٹ پر داخل ہوا اور اسکریپ کے کاروبار کی آڑ میں بلوچ علیحدگی پسندوں کا نیٹ ورک منظم کیا۔

پاکستانی ایجنسیوں نے 9 سال کی کوششوں کے بعد کلبھوشن کو ٹریپ کیا، کلبھوشن نے اپنے بیان میں پاکستان میں دہشتگردی کا اعتراف کیا، کلبھوشن نے تسلیم کیا کہ بھارت کا ہدف سی پیک، گوادر بندرگاہ اور بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریک کو بڑھاوا دینا تھا۔

ستمبر  2016میں پاکستان نے کلبھوشن یادیو اور ”را“ کی پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیوں پر مبنی ڈوزیئر بھی اقوامِ متحدہ کے حوالے کیا تھا، بھارت نے کلبھوشن یادیو کواپنا شہری ماننے سے انکار کردیا تھا تاہم اپریل 2017 میں پاکستان کی طرف سے کلبھوشن کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد بھارت میں کھلبلی مچ گئی تھی۔

بھارت کلبھوشن یادیو کی رہائی کے لیے عالمی عدالت پہنچا تاہم عالمی عدالت انصاف نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث کلبھوشن یادیو کی بریت اور بھارت کے حوالے کرنے سے متعلق درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

اعلیٰ عہدے کے حاضر سروس انٹیلی جنس افیسر کا پاکستان میں گرفتار ہو جانا ”را“ کا پاکستان میں انتشار اور دہشتگردی پھیلانے کا ثبوت ہے، ماضی میں بھی سری لنکا، نیپال اور میانمار بھی بھارت پر دہشتگری کا الزام لگاچکے ہیں ۔

11جنوری 2023 کو میانمار نے بھارت میں موجود دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپ پر سٹرائیک بھی کی تھی ، کیا عالمی برادری بھارت کے ہمسایوں کی طرف سے اس کے خلاف دہشتگری کی شکایات پر کوئی ایکشن لیں گی؟ ۔کیا ہندوتوا نظریہ کے تحت پنپتا ہندوستان دہشتگری کے ذریعے خطے میں انتشار پھیلا کر عالمی امن کے لئے خطرہ نہیں بن رہا۔
 

Advertisement