غریب کا نصیب نہ بدلا، اب احتجاج نہیں مزاحمت کرینگے، خالد مقبول صدیقی

Published On 18 March,2023 10:37 pm

کراچی: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کے غریب عوام کا نصیب نہیں بدلا، اب ایم کیو ایم احتجاج نہیں ظلم کے خلاف مزاحمت کرے گی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے 39 ویں یوم تاسیس پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف دو قومیں ہیں ایک ظالم اور دوسری مظلوم، ایک نئی جدو جہد کا آغاز ہو رہا ہے، 23 مارچ پاکستان بنانے کا ارادہ تھا، 18 مارچ پاکستان بچانے کا دن ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج 18 مارچ کا دن آنے والے 23 مارچ کے عزم کا اعادہ ہے، یہ مارچ کا مہینہ ہماری روشن و جاوید تاریخ کا تسلسل ہے، 23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں مسلمانان برصغیر کا اجلاس ہوا، اس دن مسلمانان ہند نے شکایت کے بجائے مزاحمت کا اعلان کیا، 23 مارچ کو پاکستان کے نظریے کی عملی بنیاد بنی۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس، عمران خان اسلام آباد کی عدالت پیش، وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے

انہوں نے کہا کہ 23 مارچ پاکستان بنانے کا وعدہ تھا تو 18 مارچ پاکستان بچانے کا ارادہ تھا، جنہوں نے پاکستان بنانے کا ارادہ کیا تھا 18 مارچ کو ان کی اولادوں کو پاکستان بچانے کا وعدہ کرنا پڑا، 25 لاکھ جانوں کی قربانی انسانی تاریخ میں کبھی کسی جدوجہد نے نہیں دی،23 مارچ 1940 کی طرح آج بھی پاکستان بچانے والوں کا نمائندہ اجلاس یہاں جاری ہے، آج یہاں اس جلسے میں پورے پاکستان کی نمائندگی ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج شاندار کراچی، دلدار کراچی، وفادار کراچی کو سلام تحسین، ہماری ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، شہر کے سپوتوں کو سلام تحسین، آج کراچی نے پورے پاکستان کا پیغام دے دیا ہے، اگر 75 سال بعد بھی حکمران اپنی روش پر قائم ہیں تو کچھ نہیں بدلنے والا۔

مصطفیٰ کمال

جلسہ سے خطاب کرتےہوئے ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ مظلوم کراچی کی عوام کا مجمع ہے، اتنی بڑی تعداد میں لوگ یہاں حق پرستی کا ثبوت ہے، اللہ حق والوں کے ساتھ ہے، ہم مظلوموں سے کوئی کوتاہی یا غلطی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ہم پر مظالم ہو رہے ہیں، آج کا دور اسلحہ نہیں ٹوئٹر چلانے کا ہے، آج ٹوئٹر پر ٹرینڈ چلا کر لوگ عدالتوں کی پیشی سے بھاگ رہے ہیں، آج اس پنڈال میں سہراب گوٹھ کا پشتون، لیاری کا بلوچ اور تمام قومیتوں کے لوگ شامل ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار

سینئر ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی کل بھی ایم کیو ایم کے پاکستان کے ساتھ تھا اور آج بھی ہے، مردم شماری میں کراچی کا مکمل شمار ہونا چاہیے، کراچی کی لاپتہ آبادی کو اس مردم شماری میں بازیاب ہونا چاہیے، بلدیاتی الیکشن میں ہمارا بائیکاٹ جائز، بلدیاتی الیکشن دھاندلی شدہ حلقہ بندیوں کے سبب دھاندلی شدہ ثابت ہوا، پاکستان کو ایم کیوایم کے آباؤ اجداد نے قائم کیا تھا، ملک کے موجودہ معاشی بحران سے صرف ایم کیو ایم ہی نکال سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیازی کی حرکات نے فاشسٹ، عسکریت پسندانہ رجحانات عیاں کر دیئے، شہباز شریف

اپنے خطاب میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی میں غیر قانونی قبضہ مافیا سے زمینوں کا قبضہ ختم کرایا جائے، گوٹھ آباد کے نام پر اربوں کمانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، کے الیکٹرک، سوئی گیس والے اپنا قبلہ جلد درست کر لیں، پاکستان کی پارلیمان میں جو کچرا جمع ہو گیا ہے اسے جلد ڈسٹ بن میں پھینک دیں گے، جن 80 فیصد لوگوں نے کراچی بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کیا وہ آج ایم کیو ایم کے پنڈال میں موجود ہیں۔

سینئر ڈپٹی کنوینئر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے بکھرے ہوئے لوگ متحد ہو گئے، آج کراچی کی حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم سے ہوا، آج پورے پاکستان کے عوام کو ایم کیو ایم کا 39 واں یوم تاسیس مبارک ہو۔

نسرین جلیل

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی رہنما نسرین جلیل نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے آج ثابت کر دیا کہ وہ متحد ہے، تحریک انصاف کے 14 نمائندے ایک بار بھی کراچی کے مسائل کیلئے آواز نہیں اٹھا سکے، ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کے گھر گھر بنیادی سہولیات کی فراہمی کی جدوجہد شروع کر رکھی ہے، اب ہم ایک اتحاد کے ذریعے اپنے تمام مسائل کے حل کی جدوجہد کریں گے۔

Advertisement